این اے19 ہری پور میں ضمنی الیکشن ، مسلم لیگ (ن) کے بابر نواز کامیاب ، کارکنوں کا جشن
ہری پور + اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 ہری پور میں گزشتہ روز ضمنی الیکشن ہوئے۔ غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار بابر نواز کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے راجہ عامر زمان دوسرے نمبر پر رہے۔ بابر نواز کی کامیابی پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے جشن منایا اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے۔ 513 پولنگ سٹیشنوں کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار بابر نواز کے 116624 ووٹ حاصل کئے جبکہ انکے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے راجہ عامر زمان کو 78512 ووٹ ملے ہیں۔ گزشتہ روز پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی اور کسی وقفہ کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہی۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار پولنگ کیلئے بائیو میٹرک سسٹم استعمال کیا گیا اور کل 513 پولنگ سٹیشنوں میں سے 30 پولنگ سٹیشنوں پر بائیو میٹرک سسٹم نصب کیا گیا، پولنگ کے دوران کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ضمنی انتخابات میں پولنگ کے دوران اٹک واقعہ کے بعد ضلع بھر میں ڈبل سواری پر پابندی رہی اور تمام پولنگ سٹیشنوں پر سکیورٹی مزید بڑھا دی گئی۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی جیت پرکارکنوں کا بھرپورجشن ،ڈھول کی تھاپ پررقص اور مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔اتوار کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 ہری پور میں ضمنی انتخاب کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلا تعطل شام 5 بجے تک جاری رہا۔ ضمنی انتخاب کے لئے 9 امیدوار میدان میں تھے۔حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 77 ہسار 480 ہے جس کے لئے 553 پولنگ اسٹیشنز اور 1218 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار ووٹنگ کے لئے بائیو میٹرک مشینوں کا استعمال کیا گیا اور تجرباتی بنیادوں پر 30 پولنگ اسٹیشنز پر بائیو میٹرک مشینیں لگائی گئیں۔ 40 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جب کہ 209 کو حساس قرار دیا گیا تھا جب کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور فوج ایف سی اور پولیس کے جوانوں کو حلقے میں تعنیات کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 2013ء ہری پور سے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار راجہ عامر کامیاب قرار پائے تھے جسے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عمر ایوب نے چیلنج کردیا تھا اور پھر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے امیدوار فاتح قرار پائے۔ اس بار تحریک انصاف کے امیدوار نے مسلم لیگ (ن) کی فتح کو چیلنج کیا جس پر سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی فتح کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔ علاوہ ازیں الیکشن کمشن نے این اے 19 کے ضمنی انتخاب میں سیاستدانوں، حکومتی شخصیات کے دوروں پر اعلامیہ میں کہا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ این اے 19 میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد انتخابی حلقوں کے دوروں سے متعلق شق نکال دی گئی۔ الیکشن کمشن نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے ایک رہنمانے پٹیشن دائر کی تھی، اب تنقید بھی پی ٹی آئی کی جانب سے کی جارہی ہے جو بلاجواز ہے۔ الیکشن کمشن لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کررہا ہے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق پر مکمل عملدرآمد ہورہا ہے۔ آئی این پی کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اہلیہ ریحام خان نے اپنے آبائی علاقے ہری پور میں ہو نے والے ضمنی الیکشن میں خوب بڑھ چڑھ کر حصہ لیااور اس سلسلے میں کئی جلسوں اور کارنر میٹنگ میں شرکت کی۔ریحام خان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19میں گھر گھر جا کر خواتین سے بھی ملاقاتیں کی لیکن انکی محنت پی ٹی آئی کو فائدہ نہ پہنچا سکی۔