دہشت گردوں کیخلاف تمام وسائل استعمال کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی+ایجنسیاں) وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں دہشت گردوں کی بیخ کنی کیلئے سخت کارروائی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا ہر قیمت پر خاتمہ کریں گے۔ اجلاس میں وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، مشیر قومی سلامتی امورسرتاج عزیز اور طارق فاطمی نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی، سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے سانحہ اٹک اور نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد سے متعلق آگاہ کیا۔ اجلاس میں سانحہ اٹک پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) ظہیر الاسلام سے متعلق مشاہد اللہ خان کے انٹرویو سے پیدا ہونیوالی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا جس کے بعد وزیراعظم نے وزراء کوغیرذمہ دارانہ بیانات دینے سے روک دیا۔ اجلاس میں پاکستان بھارت قومی سلامتی کے مشیروں کی مجوزہ ملاقات، صوبائی وزیر کی دہشت گردی کے واقعہ میں شہادت کے حوالے سے خصوصی مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی شرکت کرنا تھی تاہم لاہور میں اپنی مصروفیات کے باعث وہ نہ آ سکے۔ وزیراعظم نے وزیر خزانہ کو ہدایت کی کہ قومی ایکشن پلانٹ کے تحت اقدامات کی تمام مالی ضروریات کو پورا کیا جائے۔ اجلاس میں سرتاج عزیز نے افغان وفد کے دورے اور مصالحتی عمل پر بریفنگ دی۔ طارق فاطمی نے دورہ امریکہ سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نوازشریف سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود نے ملاقات کی جس میں قومی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ جنرل راشد محمود نے وزیراعظم نواز شریف کو دفاعی ضروریات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی حفاظت کیلئے جان دینے والے پاکستان کے ہیرو ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے یقین دہانی کرائی کہ مسلح افواج کی ملکی دفاع کیلئے ضروریات پوری کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے مسلح افواج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آپریشن ضرب عضب کو ہر حال میں منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔ شجاع خانزادہ اور دیگر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ جنرل راشد محمود نے حالیہ غیر ملکی دوروں کے حوالے سے وزیراعظم نوازشریف کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں سانحہ اٹک سمیت ملک میں امن وامان اور سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے وزیر اعظم نواز شریف کو فون کیا اور سانحہ اٹک کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اٹک میں دہشت گردی کا واقعہ تشویشناک ہے، حکومت ایسے واقعات کے سدباب کے لئے فوری اقدامات کرے۔ واقعہ کی جلد از جلد انکوائری مکمل کر کے دہشت گردی میں ملوث مجرموں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ شجاع خانزادہ بہادر شخص تھے انکی شہادت سے ملک میں کبھی نہ پر ہونے ولا خلاء پیدا ہو گیا ہے۔ وزیراعظم نے شجاع خانزادہ کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ ان کی شہادت سے پاکستانی قوم اہم رہنما سے محروم ہوگئی ان کا خلاء کبھی پُر نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعظم نوازشریف سے وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ملاقات کی جس میں امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم کے بلوچستان سے متعلق خصوصی پیکیج پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا گیا۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچستان کی ناراض لیڈر شپ سے رابطوں کے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ آن لائن کے مطابق وزیراعظم نے اٹک میں حالیہ خود کش حملے کے بعد فوری طور پر داخلی سکیورٹی پر نظرثانی کے احکامات جاری کئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق خودکش حملے کے بعد وزیراعظم نے معاملے کی انکوائری کے احکامات جاری کئے ہیں۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی وزیر داخلہ کی سکیورٹی کو درپیش خطرات بارے پہلے جاننے بارے ناکامی کی وجوہات کے حوالے سے آگاہی حاصل کریں۔ وزیراعظم نواز شریف آئندہ دو روز میں اجلاس بھی بلائینگے جس میں خفیہ اداروں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں میں سکیورٹی کے حوالے سے نقائص کا جائزہ لیا جائے گا۔ قومی انسداد دہشتگردی ادارے کو مزید فعال بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائینگے۔ ذرائع کے مطابق چودھری نثار علی خان سول اور عسکری دونوں قیادتوں پر اجلاس میں شرکت کیلئے زور دینگے۔