• news

قصور واقعہ شرمناک‘ پولیس کیا کر رہی تھی‘ قائمہ کمیٹی انسانی حقوق‘ پیشرفت طلب

اسلام آباد (آئی این پی + این این آئی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق نے قصور میں بچوں کے ساتھ زیادتی، جیکب آباد میں عزت کے نام پر شوہر کے ہاتھوں بیوی کے قتل پر تشوےش کا اظہار کےا ہے۔ کمیٹی نے بچوں کیساتھ زیادتی کو پولیس کی نااہلی کو سوالیہ نشان قرار دیا۔ کمےٹی نے اس گھناو¿نے فعل کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا اس سے پاکستان کی ملکی و بین الاقوامی سطح پر بھی بدنامی ہوئی۔ گھناو¿نے فعل کے ذمہ داران کسی رعایت کے مستحق نہیں، قانون کے کٹہرے میں لا کر عبرتناک سزا دینے کیلئے پولیس ضلعی انتظامیہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور ہدایت دی کہ شرمناک معاملے کی سنگینی کی وجہ سے مقدمے کی سماعت اور تفتیش کی پیشرفت سے بھی کمیٹی کو باقاعدہ آگاہ رکھا جائے اور اس رائے کا اظہار کیا اتنے عرصے سے یہ گھناو¿نے واقعات ہو رہے تھے پولیس کیا کر رہی تھی۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا میڈیا پر خبر آنے کے بعد ہی پولیس کو ہوش آیا۔ آر پی او شیخوپورہ شہزاد سلطان نے قصور واقعہ کے حوالے سے آگاہ کیا۔ گھناو¿نا جرم 2009سے شروع تھا لیکن شرم و حیاءکے باعث متاثرہ بچوں اور والدین نے آگاہ نہیں کیا۔ 16 ملزموں میں سے 12 گرفتا ر ہیں، 2 کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ 30 ویڈیوز آئی ہیں لیکن میڈیا پر 4سو کا ذکر کیا جا رہا ہے۔ ضمانت دیتا ہوں کسی بھی سطح کی سفارش یا فون پر بات کرنے کی کسی کو جرات نہیں ہوئی۔ اجلاس میں کراچی آپریشن پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سفارش کی گئی سکیورٹی اداروں کے بارے میں شکایات ماورائے عدالت و قانون قتل کے حوالے سے بھی بہترین میکنزم قائم ہونا چاہیے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کمیٹی کے ارکان سکینڈل کا جائزہ لینے کیلئے قصور کا دورہ کریں گے۔
قائمہ کمیٹی انسانی حقوق

ای پیپر-دی نیشن