• news

کانسٹیبلری بھرتی میں مبینہ دھاندلی: لاہور، فیصل آباد میں خواتین امیدواروں کا احتجاج، پولیس کا تشدد

لاہور+ فیصل آباد (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) پولیس بھرتی کےلئے ہونے والی دوڑ میں مبینہ بدنظمی کے خلاف خواتین امیدواروں نے گزشتہ روز سی سی پی او کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدےد نعرے بازی کی۔ پولیس افسران سے مذاکرات کے بعد خواتین امیدواروں نے اپنے تحفظات کے حوالے سے نظرثانی بورڈ میں تحریری درخواستیں جمع کرا دی ہیں، خواتین مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ پولیس میں بھرتی کیلئے ہونیوالی دوڑ میں مبینہ طور پر بعض خواتین امیدواروں کو موٹر سائیکلوں پر بٹھا کر دوڑ مکمل کرائی گئی جبکہ اہل خواتین کو اس عمل سے باہر کر دیا گیا۔ مظاہرین نے اس موقع پر پولیس کے بد عنوان عناصر کیخلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اعلیٰ پولیس افسران اپنی نگرانی میں دوبارہ اس دوڑ کا انعقاد کرائیں۔ مظاہرے کے باعث کوئےنز روڈ پر ٹرےفک بلاک ہو گئی اور گاڑےوں کی لمبی قطارےں لگ گئےں۔ دوسری طرف فیصل آباد میں پنجاب کانسٹیبلری میں بھرتی کی خواہشمند خواتین امیدواروں نے محکمانہ دھوکہ دہی پر سڑک بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ کرنیوالی تعلیم یافتہ لڑکیوں پر پولیس اہلکاروں نے لاٹھی چارج کیا اور گرفتار کر لیا۔ پنجاب کانسٹیبلری میں بھرتی کیلئے سینکڑوں لڑکیوں کے گزشتہ روز ایف ڈی اے سٹی میں دوڑ کے فزیکل ٹیسٹ ہوئے جس میں انتظامیہ نے مقررکردہ دورانیہ 10منٹ کی بجائے انتہائی مختصر وقت میں مخصوص حدود میں دوڑایا جس پر ٹیسٹ میں ایک بھی لڑکی کامیاب نہ ہو سکی اور امیدوار خواتین اشتعال میں آ گئیں اور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کر دی کہ محکمہ پولیس نے امیدواروں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور مقررہ وقت کی بجائے مختصر دورانیہ کر کے دوڑ کا ٹیسٹ لیا۔ مظاہرہ کرنے والی لڑکیوں کو موقع پر موجود پولیس کانسٹیبلز نے سڑک پر گھسیٹتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا بعد میں سڑک بند کرنے اور احتجاجی مظاہرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے حوالات منتقل کر دیا۔ بعدازاں ویمن پولیس نے گرفتار کی جانے والی لڑکیوں کو رہا کر دیا۔
خواتین امیدوار/ احتجاج

ای پیپر-دی نیشن