• news

دریائے ستلج میں سیلاب، قصور کے مزید درجنوں دیہات زیر آب

لاہور + قصور (نمائندہ نوائے وقت + نامہ نگاران) درےائے ستلج مےں قصور کے مقام پر سیلاب سے درجنوں دےہات اور کھڑی فصلےں زےر آب آگئےں۔ ہےڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی 49 ہزار کےوسک رےکارڈ کےا گیا۔ قصور کے 30 سے زائد دےہات اور انکے گرد کھڑی سےنکڑوں اےکڑ فصلےں تباہ ہونے کا خدشہ ہے جبکہ درےا کے درجنوں نشےبی دےہات حاکو والا واڑہ، نگر، گٹی کلنجر، مبوکے، بھےکی ونڈ سہجرہ، رتنے والا اور چندا سنگھ، مستے کی بستی بنگلہ دےش و دےگر درجنوں دےہات اور فصلےں زےر آب ہےں۔ رےسکےو1122کا عملہ کام کر رہا ہے جبکہ ضلعی انتظامےہ درےا کے پار اور نشےبی علاقوں کو خالی کروانے کے لئے مسلسل اعلانات کروارہی ہے۔ ڈی سی او قصور عدنان ارشد اولکھ کے مطابق ممکنہ سےلاب زدگان کی مدد کے لئے ضلع بھر مےں 14 مقامات پر رےلےف کےمپ موجود ہےں اور سرکاری ملازمےن کی چھٹےاں بند کر دی گئےں ہےں۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے اور طغیانی سے پاکپتن کے 30 دیہات میں پانی داخل ہونا شروع ہوگیا ہے۔ بھارت کی طرف سے جاری آبی جارحیت کے باعث ہیڈ سیلمانکی کے مقام پر پانی کی آمد میں مسلسل اضا فہ ہورہا ہے، ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد61009 کیوسک اور اخراج 49582 کیوسک رہا۔ عارفوالا سے نامہ نگار کے مطابق بھارت کی جانب سے چھوڑ اگیا سیلابی ریلہ آج رات عارفوالا سے گزرے گا۔ مقامی انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر 10دیہاتو ں میں رہائش پذیر افراد و جانوروں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔ علاوہ ازیں پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل جواد اکرم نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی امدادی سرگرمیاں تاحال جاری ہیں۔ اس سلسلے میں اب تک 53600 خیمے، 174750 فوڈ ہیمپرز، 82000 منرل واٹر بوتل، 53150 مچھر دانیاں اور 29800 پلاسٹک دریاں دی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں پانی اتر چکا ہے، وہاں پر ریلیف کیمپوں سے متاثرین نے اپنے گھروں کے لئے واپسی شروع کردی ہے۔
دریائے ستلج میں سیلاب

ای پیپر-دی نیشن