ہری پور کے الیکشن میں (ن) لیگ کی کامیابی تحریک انصاف کیلئے لمحہ فکریہ
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 ہری پور میں گزشتہ روز ضمنی الیکشن ہوئے غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے بابر نواز 116624 ووٹ لے کر کامیاب ٹھہرے جبکہ تحریک انصاف کے راجہ عامر زمان 78512 ووٹ حاصل کر سکے۔
2013ء کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار راجہ عامر اس حلقے سے فاتح قرار پائے تھے، جس کی کامیابی کو مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے چیلنج کیا، دوبارہ گنتی میں مسلم لیگ (ن) کے عمر ایوب فاتح قرار پائے تو تحریک انصاف نے اسے چیلنج کردیا تھا، جس پر سپریم کورٹ نے الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا، ملکی تاریخ میں پہلی بار30 پولنگ اسٹیشنوں پر بائیو میٹرک مشین کے ذریعے ووٹ ڈالے گئے، فوج ، ایف سی اور پولیس کی موجودگی میں پرامن الیکشن ہوئے، خیبر پی کے میں تحریک انصاف کی حکومت ہے لیکن صوبائی حکومت کے ہوتے ہوئے اپوزیشن کا وہاں سے سیٹ جیت جانا تحریک انصاف کیلئے لمحہ فکریہ ہے، ریحام خان نے اپنے آبائی علاقے ہری پور میں الیکشن کمپین میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، گھر گھر جا کر خواتین سے ملاقاتیں کیں۔ لیکن اسکے باوجود مسلم لیگ (ن) نے ریکارڈ ووٹ حاصل کیے، مسلم لیگ (ن) کی تیسرے درجے کی قیادت نے وہاں کمپین چلائی البتہ آخری روز وزیراعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے حلقے میں جا کر ہری پور کی ترقی کے وعدے کیے۔ موٹروے کی جلد تکمیل کی نوید سنائی لیکن اسکے باوجود تحریک انصاف کا سیٹ ہار جانا انکی صوبائی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اس کا جائزہ لینا چاہیے اگر خیبر پی کے میں ان کی یہ کارکردگی ہے تو دیگر صوبوں میں کیا حال ہوگا، دوسری طرف نواز لیگ کو ہری پور کے لوگوں سے کیے وعدے پورے کرکے اپنی کامیابی کے تسلسل کو برقرار رکھنا چاہیے۔