یمن میں جھڑپیں، بمباری،2 سعودی فوجیوں سمیت88 افراد ہلاک: حکومت کی حامی ملیشیا کا کئی مقامات پر کنٹرول
صنعاء (صباح نیوز+ٰآن لائن) یمن میں آئینی حکومت کی بحالی میں سرگرم قومی مزاحمتی ملیشیا نے وسطی یمن کے دفاعی اعتبار سے کئی اہم مقامات کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد بیسیوں حوثی باغیوں کو گرفتار کرلیا۔ عرب ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز تعز میں جبل صبرکے بلندی پر واقع العروس جیسے مرکزی اور نہایت اہمیت کے حامل علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد حوثیوں کی بڑی تعداد حراست میں لے لی۔ لڑائی میں 24 گھنٹے میں 80افراد مارے گئے۔ یمن کے سرحدی علاقے سے حوثی باغیوں کے حملے میں 2 سعودی سرحدی محافظ فوج اور سروئی جاں بحق ہو گئے۔ اتحادی طیاروں کی بمباری سے 6 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ قبل ازیں وسطی یمن کے ری پبلیکن گارڈز کے محل اور اعزازی فوجی کیمپ کے قریب حوثیوں سے شدید مزاحمت کے بعد ’’الکمب‘‘ کے علاقے پرقبضہ کرلیا گیا۔ حوثیوں اور سابق صدر علی صالح کے وفاداروں کی بڑی تعداد نے محل کے اندر پناہ لے رکھی ہے جس کے باہر مزاحمت کاروں کا محاصرہ قائم ہے۔ یمن کے تعز شہر میں مزاحمت کاروں کے ترجمان نے بتایا کہ لڑائی میں 50 باغی اور 30 حکومت کے حامی جنگجو ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ مزاحمتی کارکنوں نے شمالی یمن کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے قلعہ القاہرہ، شاہراہ الاربعین پر واقع، الجیھم اور الدمغہ کے مقامات پر کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے۔ مزاحمتی کمانڈر الشیخ حمود المخلافی کے تعز پہنچنے پرمزاحمت کاروں نے تعز کے بیشترعلاقوں میں کنٹرول کے جشن کے لیے آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا۔ حوثی باغیوں کے رہنما کے گھر کو اتحادیوں طیاروں نے نشانہ بنایا۔