قصور سکینڈل: ہائیکورٹ نے 4 مقدمات میں نامزد تنزیل الرحمن کی عبوری ضمانت منظور کر لی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قصور سکینڈل کے چار مقدمات میں نامزد ملزم اور ہائیکورٹ کے سینئر کلرک تنزیل الرحمان کی31 اگست تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے استغاثہ کو بحث اور مقدمات کی تفتیش کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ کے روبرو تنزیل الرحمان کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر ملزم کے وکیل میاں مظفر نے بتایا قصور پولیس نے 15 ماہ پرانے مقدمے میں صرف گواہوں کے بیانات اور میڈیا کے دبائو پر تنزیل الرحمان کو چار مقدمات میں نامزد کر دیا ہے ۔ تمام ایف آئی آرز ایک ہی نوعیت کی ہیں جن میں صرف یہ الزام ہے ملزم نے متاثرہ بچوں اور نوجوان کو زبان بند رکھنے کیلئے دبائو ڈالا۔ ملزم کا اس سکینڈل سے براہ راست کوئی تعلق نہیں جبکہ ایک مقدمے کا مدعی بھی منحرف ہو چکا ہے۔ انہوں نے بنچ کو بتایا پولیس نے معاملے کو ٹھنڈا کرنے کے لئے ملزم کے بے گناہ بھائی محمد شفیع کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کر دیا ہے اور خدشہ ہے پولیس ملزم کو بھی قتل کر دیگی۔ ملزم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونا چاہتا ہے لہٰذا ملزم کی درخواست ضمانت منظور کی جائے۔ ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے دو دو لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ملزم تنزیل الرحمان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے ملزم تنزیل الرحمان کی حفاظتی ضمانت کی ایک دوسری درخواست بھی منظور کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی ہے ملزم کسی مقدمے میں مطلوب ہے تو اسے چوبیس اگست تک گرفتار نہ کیا جائے۔