استعفوں کی واپسی، متحدہ مشروط طور پر آمادہ، مطالبات کیلئے فارمولا طے
اسلام آباد (محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ متحدہ قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی سے مشروط طور پر اپنے استعفے واپس لینے پر آمادہ ہو گئی ہے تاہم اس بارے میں حتمی فیصلہ رواں ہفتے کے دوران اسلام آباد میں حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان اسلام آباد میں حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان فضل الرحمن کی موجودگی میں ہوگا۔ فضل الرحمن اور متحدہ کی قیادت کے مذاکرات میں مطالبات پر ایک فارمولا طے پاگیا ہے۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی ماورائے عدالت قتل کی روک تھام اور لاپتہ افراد کی بازبابی کے مانیٹرنگ کمیٹی بنانے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ اسلام آباد میں اسحاق ڈار، فاروق ستار اور فضل الرحمن کے درمیان مذاکرات کا فائنل رائونڈ ہوگا، اسکے بعد ایم کیو ایم کا وفد نوازشریف سے ملاقات کے دوران باضابطہ طور پر اپنے استعفوں کی واپسی کا اعلان کریگا۔ جے یو آئی (ف) کے ایک ذمہ دار عہدیدار نے نوائے وقت کو بتایا کہ فضل الرحمن کے نائن زیرو پر ہونیوالے مذاکرات سے مطمئن ہیں، انکا کراچی مشن کامیاب رہا۔ حکومت کی طرف سے ایم کیو ایم کے کراچی آپریشن کے بارے میں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تاہم حکومت کی طرف سے واضح کردیا گیا ہے کہ کراچی آپریشن جاری رہیگا، اس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق استعفوں کی واپسی میں قانونی رکاوٹیں دور کردی جائیں گی۔ اس سلسلے میں سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینٹ کا کردار بڑھ گیا ہے۔