نوازشریف کو فوج ، دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں ساتھ ہیں، کیری: پاکستان، افغانستان مفاہمت پر زور
اسلام آباد+ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے وزیراعظم نوازشریف کو ٹیلیفون کیا۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان، امریکہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ جان کیری نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا۔ جان کیری نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے اقدام قابل تعریف ہیں۔ امریکہ پاکستان کے کردار کو سراہتا ہے۔ پاکستان، بھارت مذاکرات کی بحالی خوش آئند ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم نے ضرب عضب کی پیشرفت سے جان کیری کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کریں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے ساتھ ٹیلیفونک بات چیت کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان امریکہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات خاص طورپر اٹک خودکش حملے میں صوبائی وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کی شہادت کے واقعہ پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے د ہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ باخبرذرائع کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب کو سراہا اور پاکستان وافغانستان کے درمیان مفاہمت کی ضرورت پرزور دیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے افغانستان میں امن واستحکام کیلئے پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات سے امریکی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا اور بتایا کہ پاکستان مخلصانہ طورپر چاہتاہے کہ افغانستان میں پائیدا ر امن قائم ہو کیونکہ جب تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہوتا پاکستان بھی متاثر ہوتارہے گا۔ذرائع کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے اٹک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی۔جان کیری نے وزیراعظم کو دہشت گردی کیخلاف آپریشن میں اپنے ہرممکن تعاون کایقین دلایا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان کی طرف سے بھارت سے تعلقات معمول پرلانے اورتنازعات کے حل کیلئے کی گئی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔واضح رہے کہ امریکی وزیرخارجہ نے دو روز قبل افغان صدر اشرف غنی سے بھی ٹیلی فون پررابطہ کرکے علاقائی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاتھا اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق انہوں نے اس امر پر زور دیاتھا کہ پاکستان اورافغانستان ملکردہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں اور ان کیخلاف موثرکارروائی کو یقینی بنائیں یہ رابطہ افغان صدرکی طرف سے پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کی موجودگی کے بارے میں لگائے گئے الزامات کے بعد کیاگیاتھا۔علاوہ ازیں امر یکہ نے دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے اقدامات کی بھر پو ر حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کافی جانی نقصان ہوا ہے۔ خاص طور پر پاکستان کے فوجیوں کا خون بہا ہے۔ یہ بات امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کِربی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور افغانستان کے سربراہان کی جانب سے رابطوں اور افغان قیادت والی مفاہمتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کوششوں میں پاکستان کا مفاد مشترک ہے۔ اس لیے ہم دونوں ہمسایہ ملکوں کی جانب سے اس سلسلے میں تعاون کی حمایت کرتے ہیں۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کے باعث اِن ملکوں میں عام صورتحال کشیدہ ہے۔ طالبان سے متعلق ایک سوال پر جان کِربی نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ افغان قیادت والا مفاہمتی عمل ضرور کامیاب ہوگا۔ ساتھ ہی ترجمان نے کہا کہ کابل میں واقع ہونے والے حملوں پر امریکہ کو سخت تشویش ہے۔محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکہ صدر اشرف غنی کی حمایت کرتا ہے اور یہی سبب ہے کہ اب بھی امریکہ کی 10000 افواج افغانستان میں موجود ہیں جو افغان فوج کو درکار مدد فراہم کر رہی ہیں۔