• news

4 افراد کے قتل پر لاہور بار کی ہڑتال، ڈی پی اوکاڑہ کی معطلی کا مطالبہ

لاہور (اپنے نامہ نگارسے) وسیم راجپوت فیملی کے 4 افراد کے قاتل آج 11 بجے تک گرفتار نہ ہوئے تو آئی جی آفس بند کردیں گے۔ وکلا کو دیوار سے لگانے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ کوئی وکیل کیس کی پیروی نہیں کریگا جو کریگا اسکا لائسنس منسوخ کرا دیا جائیگا، خادم اعلیٰ ظالم اعلیٰ بن گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر اشتیاق احمد نے وسیم راجپوت ایڈووکیٹ کی والدہ سمیت دیگر کے قتل کیخلاف لاہور بار کے ہنگامی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ایف آئی آر میں 7-ATA کا اضافہ کرنے کے علاوہ ڈی پی او اوکاڑہ کو بھی معطل کیا جائے۔ لاہور بار ایسوسی ایشن کی جانب سے وسیم راجپوت کی والدہ سمیت 4افراد کے قتل کیخلاف گزشتہ روز ہڑتال کی گئی اور وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس کے باعث ہزاروں مقدمات التوا کا شکار ہوئے جبکہ سینکڑوں سائلین کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ایوان عدل بار روم میں گزشتہ روز لاہور بار کی جانب سے منعقدہ اجلاس میں وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس میں مذکورہ واقعہ کی بھرپور مذمت کی گئی اور ملزموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لاہور بار کے صدر اشتیاق احمد نے یقین دلایا لاہور بار ملزموں کو سزا دلوائے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت سے بھیک نہیں مانگیں گے۔ کسٹم کلکٹر کے کہنے پر جنرل ہسپتال کے ایم ایس اور ڈی ایم ایس نے زخمیوں کا علاج نہیں کیا اور انہیں ڈسچارج کردیا۔ ارشد جہانگیر جھوجھہ نے کہا زخمیوں کو ہسپتال سے فارغ کرنا انتہائی افسوسناک امر ہے۔ ہمیں ملکر وکلاء کیخلاف جاری کلنگ کو ختم کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ چودھری قمر الزمان جنرل سیکرٹری لاہور ٹیکس بار نے کہا ہم سب کیلئے یہ فکر کی بات ہے ہم لوگوں کو انصاف مہیا کرتے ہیں مگر ہم خود ہی انصاف ڈھونڈ رہے ہیں۔ لاہور بار کی صدارت کے امیدوار چودھری تنویر اختر ایڈووکیٹ نے کہا تسلسل کے ساتھ واقعات وکلا کے خلاف ہی پیش آ رہے ہیں۔ وسیم راجپوت کی فیملی کے ساتھ بہت ظلم ہوا۔ ہسپتال انتظامیہ بھی ملزموں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کوشاں ہے۔ راشد لودھی نے کہا وکلا ایکشن کمیٹی بنائی جائے جو وکلا کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا فوری نوٹس لے۔ اجلاس میں وسیم راجپوت کی فیملی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن