• news

7 برس میں ہائر ایجوکیشن پنجاب کے 13 سیکرٹری تبدیل، تعلیمی معاملات التوا کا شکار

لاہور (رفیعہ ناہیداکرام )دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فروغ تعلیم کے دعوؤںکے باوجود پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے 7 برس میں محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے 13 صوبائی سیکرٹری تبدیل کردئیے گئے جبکہ صرف 2015 ء کے 8 ماہ میں 3 سیکرٹریوں کو تبدیل کیا گیا محکمے کے سربراہوںکی اکھاڑ پچھاڑ کے نتیجے میں تعلیمی معاملات التوا کا شکار رہے اور تعلیمی پالیسیوں کا نفاذ مذاق بن گیا، مستقل ’’نگران‘‘ موجود نہ ہونے سے ترقیاتی سکیموں پر انکی روح کے مطابق عملدرآمد نہیں ہوسکا، اساتذہ کی پروموشن، ٹرانسفر پوسٹنگ، محکمانہ انکوائریوں اور دادرسی کے معاملات بھی تاخیر و تعطل کا شکار ہوئے، فیلڈ افسروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں جس سے انکی من مانیاں عروج پر رہیں۔ دوسری جانب آنے والے نئے سیکرٹری ’’ہرکہ آمد عمارت نو ساخت ‘‘ کے مصداق محکمے کو چلانے اور خرابیوں کو دور کرنے کیلئے جن پالیسیوں اور اقدامات کا آغاز کرتے رہے وہ نامکمل ہی رہتی ہیں جس کا نقصان براہ راست طلبہ اور اساتذہ کو برداشت کرنا پڑتا ہے تاہم جن سیکرٹریز کو سال ڈیڑھ سال کا عرصہ ملا ان کے دور میں انتظامی امور کچھ آگے بھی بڑھے مگر اکثریت کو دوچار ماہ بعد ہی ہٹاکر نئی پوسٹنگ عمل میں لائی جاتی رہی۔ بعض صوبائی سیکرٹریز تو صرف ایک ماہ ہی اس پوسٹ پر کام کرسکے۔ مئی 2008 سے اگست 2008 تک (چارماہ) عارفہ صبوحی، ستمبر 2008 سے جون 2009 تک (نوماہ) اظہر حسین شمیم، جون 2009 سے اکتوبر 2010 (ایک سال چارماہ) احدخان چیمہ، اکتوبر 2010 سے اکتوبر 2011 (ایک سال) حسیب اطہر، اکتوبر 2011 سے مارچ 2013 تک (ایک سال پانچ ماہ) ڈاکٹر اعجاز منیر، مارچ 2013 سے اپریل 2013 تک (ایک ماہ) شاہد اشرف تارڑ، اپریل 2013 سے مئی 2013 تک (ایک ماہ) سید مبشر رضا، جون 2013 سے اکتوبر 2013 تک (چار ماہ) فرحان عزیز خواجہ، نومبر 2013 سے اپریل 2014 تک (پانچ ماہ) طارق محمود خان، اپریل 2014 سے دسمبر 2014 تک (8 ماہ ) عبداللہ سنبل، جنوری 2015 سے فروری 2015 تک (ایک ماہ) ڈاکٹر اعجاز منیر، فروری 2015 سے اپریل 2015 تک (دوماہ) اسلم کمبوہ جبکہ اپریل 2015 سے اگست کے اوائل تک (چار ماہ) ارم بخاری سیکرٹری کے عہدے پر فائز رہیں۔ اس صورتحال پر کالج اساتذہ اور طلبہ و طالبات نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے معاملہ فہم اور تجربہ کار بیورو کریٹس کو مناسب وقت تک کام کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ محکمہ ہائر ایجوکیشن کے وسائل کا ضیاع روکا جاسکا۔

ای پیپر-دی نیشن