• news

بی ایل ایف کا سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ آپریشن میں مارا گیا: سکیورٹی ذرائع

لاہور (جواد آر اعوان/ نیشن رپورٹ) سکیورٹی ذرائع اور بلوچ رہنمائوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ناراض بلوچوں کی بڑی پارٹی بلوچ لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کو ایک آپریشن میں مار دیا گیا ہے۔ ضلع آواران میں جو ڈاکٹر اللہ نذر کے آبائی علاقے ماشکی سے تعلق رکھنے والے باخبر بلوچ رہنمائوں نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ اہم ناراض بلوچ رہنما اللہ نذر کو عیدالفطر کے دوسرے روز ایک آپریشن میں مارا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس کی بنیاد پر عید کی رات کئے گئے اس آپریشن میں اللہ نذر بلوچ کے بھائی اور بی ایل ایف کے سینئر کمانڈر علی نواز بلوچ کو بھی مار دیا گیا۔ انٹیلی جنس اہلکاروں کی جانب سے لگائی گئی الیکٹرونک چپ کے ذریعے انکی لوکیشن کا پتہ چلایا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے بی ایل ایف کے سربراہ کے مقام کو فوراً تلاش کر لیا تاہم ڈاکٹر اللہ نذر کی نعش تلاش نہ کر سکے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اللہ نذر کا جسم آپریشن میں برسائے گئے راکٹوں اور مارٹر شیلوں کے باعث ضائع ہو سکتا ہے۔ رابطہ کرنے پر بلوچستان فرنٹیئر کور کے ترجمان خان واسے نے اللہ نذر بلوچ کی ہلاکت کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا تاہم انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف کی باقی قیادت اب تک اللہ نذر کے زندہ ہونے کا ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، بی ایل ایف کے ترجمان گوہرام بلوچ نے اللہ نذر کا ایک پرانا انٹرویو جاری کیا تھا، انہیں اللہ نذر کا تازہ آڈیو یا ویڈیو کلپ جاری کرنا چاہئے۔ مقامی بلوچ رہنمائوں نے کہا بی ایل ایف نئے سربراہ کے اعلان سے قبل اللہ نذر کے موت کے سامنے لانے کے باعث پارٹی میں انتشار کے خوف میں مبتلا ہے۔ فرنٹیر کور کے ترجمان نے کہا بی ایل ایف کی دوسرے درجے کی قیادت اللہ نذر کی موت کے بعد ہی سرنڈر کر رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن