پورا پاکستان کہہ رہا ہے‘ پنجاب حکومت دہشت گردی سے مقابلے میں ناکام ہو گئی: شجاعت
لاہور (نیٹ نیوز) ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کی شہادت بڑا سانحہ ہے، پورا پاکستان کہہ رہا ہے کہ پنجاب حکومت دہشت گردی کے مقابلہ اور امن و امان کی بہتری میں بری طرح ناکام ہو گئی، اس کی سمت درست نہیں، عام آدمی کا جان و مال تو کیا وزراءکی حفاظت بھی اس کی ترجیحات میں شامل نہیں۔ وہ شادی خان میں کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے خاندان سے اظہار تعزیت کے بعد گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلہ بس پر 200 ارب روپے خرچ کردیئے گئے لیکن لاکھوں خاص و عام کو بچانے والی ہماری قائم کردہ ریسکیو 1122 کیلئے چندہ مانگتے ہیں اس کے پاس ہمارے دور کی گاڑیاں اور مشینری ہے انہیں نئی گاڑیاں اور آلات فراہم نہیں کیے گئے اور یہ شادی خان میں سب نے دیکھ لیا۔ یہی وجہ ہے کہ پنجاب کے وزیر داخلہ کئی گھنٹے ملبے تلے دبے رہے اور ان کے بھانجے ٹی وی پر پنجاب حکومت کی نااہلی کا رونہ روتے ہوئے آرمی چیف اور فوج کو پکارتے رہے کہ اپنے سابق افسر کو بچا لیں۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ یہ بات نہایت پریشان اور حیران کن ہے کہ صوبائی وزیر داخلہ کے پاس شہباز شریف جتنی تو کہاں ان کی فیملی جتنی بھی سکیورٹی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ فوراً پہنچنے کی بجائے ابھی تک شہید کے گھر شادی خان نہیں آئے۔ مسلم لیگی قائدین نے کہا کہ اب حکمرانوں سے امید نہیں کہ یہ کوئی صحیح کام کریں گے، ان کی کارکردگی پر پورے پنجاب نہیں بلکہ پورے پاکستان میں انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ دریں اثناءچودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمید گل ایک ادارے کی حیثیت رکھتے تھے، انہیں ہر مکتبہ فکر میں مقبولیت اور وقار کا مقام حاصل تھا۔ اسلام آباد میں حمید گل کی رہائش گاہ پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حمید گل اس ملک کا اثاثہ تھے لیکن افسوس کہ حکومت ان سے وہ کام نہیں لے سکی جس کی وہ اہلیت رکھتے تھے کیونکہ خداداد صلاحیتوں اور قابلیت کے باعث افغانستان کا مسئلہ ہو یا کشمیر کا وہ بھرپور کردار ادا کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب طالبان سے مذاکرات کا موقع آیا تو سب کی بجائے وہ اکیلے ہی مذاکرات کیلئے کافی تھے۔
شجاعت