سندھ میں کرپشن کے 12 مقدمات‘ 64 ملزمان کی گرفتاری کا حکم
کراچی (وقائع نگار+کرائم رپورٹر) حکومت سندھ نے کرپشن اور بے قاعدگیوں کے 12 مقدمات میں 64 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے ۔ 36 مقدمات میں اوپن انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ 10 مقدمات کے بارے میں متعلقہ محکموں کو 30 دن کے اندر تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ان امور سے متعلق فیصلے اینٹی کرپشن کمیٹی 1( اے سی سی 1) کے اجلاس میں کئے گئے جو بدھ کو چیف سیکرٹری سندھ محمد صدیق میمن کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سندھ نذر محمد بوزدار نے بتایا جن ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے ، ان میں گریڈ 18 ، 19 اور 20 کے افسران ، سابقہ تعلقہ ناظمین اور تعلقہ میونسپل آفیسرز ( ٹی ایم اوز ) اور دیگر افراد شامل ہیں ۔ اجلاس میں کل 125 مقدمات پیش کیے گئے تھے ، جن میں سے 58 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا ہے ، جو محکمہ تعلیم ، صحت اور بلدیات سے متعلق ہیں۔انکوائری کا حکم دیا گیا ہے جبکہ 4 مقدمات محکمہ صحت کے حوالے کیے گئے ہیں ، محکمہ تعلیم کے 29 مقدمات میں اوپن انکوائری کا حکم دیا گیا ہے ۔ ان مقدمات میں 8 کروڑ روپے کی خورد برد اور 700 افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمات شامل ہیں ۔ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے بتایا اے سی سی 1 کے پاس 206 مقدمات زیر التواء تھے ۔ علاوہ ازیں صوبائی احتساب بیورو سندھ نے سرکاری زمینوں پر قبضی اور غیرقانونی خرید و فروخت میں ملوث بلڈر ہارون پنجوانی کو گرفتار کرلیا۔ نیب حکام کے مطابق ملزم ہارون پنجوانی حسن بروہی گوٹھ میمن سوسائٹی کی سینکڑوں ایکڑ زمین جعلی دستاویزات کے ذریعے فروخت کرنے میں ملوث ہے اور اس سلسلے میں اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔ علاوہ ازیں سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کے فرنٹ مین محمد علی سے تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ تحقیقاتی اداروں نے ملزم کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے شواہد حاصل کرلیے ہیں۔ محمد علی شیخ نے لاکھوں درہم حوالہ ہنڈی کے ذریعے دبئی منتقل کیے۔ دبئی منتقل کی جانے والی رقم زمینوں پر قبضے سے حاصل کی گئی تھی۔ حوالہ ہنڈی کے لیے ایک وقت میں 2 سے 10 لاکھ درہم بھیجے جاتے ہیں۔ دریں اثناء قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے زمینوں کی جعلی سند اور لینڈ گریبنگ کے الزامات میں ایک ملزم ہارون پنجوانی ولد سلمان کو گرفتا رکرلیا۔ ملزم پر چمن کالونی حسن بروہی گوٹھ تپہ سونگل کراچی میں سیکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی کی غیر قانونی فروخت اور زمینوں پر قبضے کا الزام ہے گوٹھ آباد ہائوسنگ اسکیم 1987 ایکٹ کے تحت زمینوں کو ریگولرائز دکھا یا جارہا تھا۔ دوران تفتیش مزید انکشافات اور مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔