• news

اوگرا کرپشن عملدرآمد کیس، ایف آئی اے تفتیش کر کے رپورٹ دے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں اوگرا کرپشن عمل درآمد کیس کی سماعت میں عدالت نے معاملے میں نیب کی جانب سے غفلت پر ایف آئی کو حکم دےا ہے کہ وہ کیس کی تفتیش کر کے رپورٹ پیش کرے کہ 82ارب روپے کی مبینہ کرپشن میں ملوث اور مرکزی ملزم سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کو بیرون ملک فرار میں مدد فراہم کرنے والوں کے خلاف کےا کارروائی عمل میں لائی گئی؟ اگر عدالت کیس کی 40روزہ رپورٹ طلب نہ کرتی تو حقائق بھی سامنے نہ آتے۔ عدالت نیب کی جانب سے جنوری 2014ءسے معذرت اور مہلت کی درخواستیں منظور کر رہی ہے، عدالت نے نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کی مزید کوئی بھی استدعا سننے انکار کرتے ہوئے معاملہ ایف آئی اے کو سونپ دےا،عدالت نے کا کہنا تھا کہ ضرورت محسوس کی تو چیئرمین نیب کو توہین عدالت کانوٹس جاری کےا جائے گا۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے بھی آئینی و قانونی وضاحت طلب کی ہے کہ وہ بتائیں کہ ایف آئی اے نیب کے اندر کیس کی کس طرح تفتیش کر سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملوث افراد میں صرف چند افراد کو قربانی کا بکرا بناکر خانہ پری کی گئی۔ آئی جی موٹر وے کے خلاف کےا کارروائی ہوئی، چیئرمین اوگرا کی تقرری کن افسروں نے کی ان کے خلاف کےا کارروائی ہوئی ،غفلت برتنے والے نیب افسروں کے خلاف بھی عدالت کارروائی عمل میں لائے گی۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا اس حوالے سے دو انکوائرےاں ہوئیں ذمہ دار موٹروے پولیس کے اہلکار کو معطل کےا گےا، گواہ ےاسین کو سیکورٹی فراہم کردی گئی ہے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ ملزم بیرون ملک فرار ہوگےا پوری دنےا گھومی، عدالت کی کوششوں سے واپس آےا۔ جب نیب آفس میں ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری تھے اس وقت کیوں گرفتار نہیں کےا، عوام کا لاکھوں ملزم کی وطن واپسی پر خرچ ہوا ہے۔ توقیر صادق نے عدالت کو بتاےا کہ وہ پہلے نیب میں لیگل ایڈائزر بھرتی ہوئے، پھر رجسٹرار بن گئے، جب چیئرمین کی پوسٹ آئی تو انہوں نے تمام رولز اینڈریگولیشن کو فالو کرتے ہوئے اپلائی کےا، تین ناموں میں سے پی ایم نے انہیں سلیکٹ کےا اور چیئرمین اوگرا بن گئے، ان پر 82ارب کا الزام ہے اس وقت ان کے اکاﺅنٹ میں صرف 25 ہزار تھے، ان کے 24 اکاﺅنٹ بنائے گئے ان پر 42 ارب ڈالے گئے، پھر نیب نے ان سے 50ارب کی جعلی ریکوری شو کی، انہیں اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں۔
سپریم کورٹ تفتیش

ای پیپر-دی نیشن