47ءوالے جذبے کی ضرورت ہے‘ طلبہ پاکستان کو بام عروج پر پہنچا دیں : رفیق تارڑ
لاہور (خصوصی رپورٹر) آج 1946-47ءوالے جذبے کو ازسرنو زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔ طلبہ دل لگا کر تعلیم حاصل کریں اور محنت کے ذریعے پاکستان کو بام عروج پر پہنچا دیں۔ پاکستان کو ایسا ملک بنائیں جس کا خواب قائداعظم اور علامہ محمد اقبال نے دیکھا تھا۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے مخلص کارکن‘ سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے الحمرا ہال، شاہراہ قائداعظم لاہور میں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام تقریبات یوم آزادی کے سلسلے میں منعقدہ ”پاکستان پائندہ باد کانفرنس“ کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ اس کانفرنس کا اہتمام تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین کرنل (ر) جمشید احمد ترین، چیف کوآرڈی نیٹر نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف، سینئر صحافی پروفیسر عطاءالرحمن، بیگم مہناز رفیع، امیر حمزہ، قیوم نظامی، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد ارشد، رانا تجمل حسین ایم پی اے، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، بیگم صفیہ اسحاق، ایم کے انور بغدادی، انجینئر محمد طفیل ملک سمیت ملک بھر سے مختلف نمائندہ وفود‘ کارکنان تحریک پاکستان‘ دانشور‘ اساتذہ¿ کرام‘ طلبہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات بڑی تعداد میں موجود تھے۔ قاری ذوالفقار نعیمی نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ¿ عقیدت پیش کیا۔ الحاج حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے کلام اقبال پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیئے۔ محمد رفیق تارڑنے کہا پاکستان بہت بڑا ملک ہے جسے اللہ تعالیٰ نے ہر طرح کی نعمتوں سے نوازا ہے۔ آپ سورة الرحمن کا ترجمہ پڑھیں اور پھر ان نعمتوں کا موازنہ پاکستان سے کریں کہ اللہ تعالیٰ نے اس ملک کو کتنی نعمتیں دی ہیں۔ آج تحریک پاکستان والے جذبے کو ازسرنو زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں طلبہ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں، پاکستان کا مستقبل نئی نسل سے ہی وابستہ ہے۔آپ اپنی مکمل توجہ تعلیم پر دیں کیونکہ علم ہی وہ دولت ہے جو قوموں کو عروج پر لے جاتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا ڈاکٹر مجید نظامی نے پاکستان پائندہ باد کانفرنسوں کا سلسلہ قوم میں احساس تفاخر پیدا کرنے کے لئے شروع کیا تھا۔ مشکلات اور بحرانوں کے باوجود پاکستان قائم و دائم ہے اور یہ ہمیشہ پائندہ و تابندہ رہے گا۔ فاروق الطاف نے کہا پاکستانی ہونے پر فخر محسوس کریں۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اسے بھارت کے قبضے سے آزاد کرا کر دم لیں گے۔ بیگم مہناز رفیع نے کہا مایوسی کی اس فضا میں پاکستان پائندہ باد کانفرنس تازہ ہوا کا ایک جھونکا ہے۔ پاکستان کو پائندہ تر بنانے کے لئے ہمیں ہر قسم کی عصبیت سے نکلنا ہو گا۔ پروفیسر عطاءالرحمن نے کہا آج میں یہ اعتراف کرتے ہوئے عار محسوس نہیں کرتا جس نسل سے میں تعلق رکھتا ہوں انہوں نے قائداعظم کے بنائے ہوئے پاکستان کی قدر نہیں کی۔ آج کی نسل پائندہ پاکستان کی جھلکیاں دیکھ رہی ہے۔ انشاءاﷲ آنے والی نسل پاکستان کا عروج دیکھے گی۔ امیر حمزہ نے کہا پاکستان زندہ اور پائندہ ملک ہے۔ قوم میں آگہی پیدا کرنے اور انہیں برے بھلے کی تمیزکرنے میں نوائے وقت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ آیئے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ادا کریں۔ رانا تجمل حسین نے کہا مسلم لیگ کے کرنے کا کام نظریہ پاکستان ٹرسٹ سرانجام دے رہا ہے۔ ہم اپنی جانیں دے کر اپنے نظریئے کی پاسبانی کریں گے۔ بھارت ہمارے ساتھ دوستی چاہتا ہے تو اسے مظالم کا حساب دینا ہو گا۔ اسے کشمیر کو آزاد کرنا ہو گا۔ قیوم نظامی نے کہا نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ اور تحریک پاکستان ورکر زٹرسٹ دونوں ادارے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ نظریاتی فکر کے روح رواں ڈاکٹر مجید نظامی روحانی طور پر یہاں موجود ہیں۔ ہم پاکستان سے سرمایہ داری اور جاگیرداری نظام ختم کر کے اس کو حقیقی معنوں میں پائندہ تر بنا سکتے ہیں۔ شاہد رشید نے کہا آج 10ویں پاکستان پائندہ باد کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ چند برس قبل رہبر پاکستان اور آبروئے صحافت ڈاکٹر مجید نظامی کی تجویز پر قوم کے اندر احساس تفاخر پیدا کرنے کیلئے ان کانفرنسوں کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔ پاکستان انشاءاللہ تا قیامت قائم و دائم اور پائندہ باد رہے گا۔ پروگرام کے دوران شجاع خانزادہ ودیگر شہدائے اٹک، حمید گل، راشد منہاس شہیدکے بلندی¿ درجات کیلئے دعا کی گئی۔ ایک طالب علم خواجہ ابوبکر نے خوبصورت انداز میں ملی نغمہ ”یہ وطن ہمارا ہے“ پیش کیا۔ پروگرام کا اختتام پاکستان، قائداعظم، علامہ محمد اقبال، مادر ملت زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے ہوا۔
رفیق تارڑ