عدلیہ کو جرائم پیشہ اور شراب فروشوں سے کوئی ہمدردی نہیں: جسٹس اعجاز
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے شراب بنانے اور فروخت کرنے کے مقدمے میں ملوث ملزم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ عدلیہ کے پاس جرائم پیشہ اور شراب فروشوں کیلئے کوئی ہمدردی نہیں۔ عدالت کی ہمدردی صرف مستحق اور غریب عوام کیلئے ہوتی ہے۔ جسٹس اعجاز احمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزم بابر علی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ ملزم کے وکیل نے بنچ کو بتایا کہ تھانہ صدر چیچہ وطنی نے ملزم کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے، پولیس کو علاقے میں بہت سے افراد کے ساتھ ذاتی عناد تھا، اسی عناد کی وجہ سے ملزم کو مقدمے میں ملوث کیا گیا، پراسیکیوشن کی طرف سے پولیس ریکارڈ جمع کراتے ہوئے بنچ کو بتایا گیا کہ ملزم اور اسکا پورا خاندان اپنے گھر میں شراب کشید کرتا تھا، چھاپہ مارا تو ملزم بابر علی پکڑا گیا جبکہ خاتون سمیت پانچ دیگر ملزم فرار ہو گئے، ملزم کے وکیل نے کہا کہ شراب بنانا اور فروخت کرنا ممنوعہ جرائم میں آتے ہیں، ملزم آٹھ ماہ سے جیل میں ہے، لٰہذا عدالت ہمدردی کی بنیاد پر ضمانت منظورکرے۔
سپریم کورٹ/ ہمدردی