6 لاکھ جعلی پنشنرز سے متعلق خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے: ترجمان اے جی پی آر کا وضاحتی بیان
اسلام آباد (آئی این پی) اکاﺅنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو (اے جی پی آر) اسلام آبادنے نیشنل بنک کے حوالہ سے 6لاکھ جعلی پنشنرز کی موجودگی کے انکشاف بارے خبر کی وضاحت کرتے کہا ہے شائع شدہ خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے۔ اے جی پی آر نے نیشنل بنک سے وزارت خزانہ کے توسط سے ان اعداد و شمار کی وضاحت بھی طلب کی ہے۔ جمعہ کو ترجمان نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا دراصل وفاقی حکومت کے ایسے سول ملازمین جو اے جی پی آر سے تنخواہ لیتے ہیں ان کی پنشن بھی اسی دفتر سے تیار اور جاری کی جاتی ہے۔ ان کی کل تعداد کبھی بھی 3لاکھ 75ہزار سے زائد نہیں رہی۔ موجودہ کل پنشنرز کی تعداد 373,766 ہے۔ جن میں سے 19ہزار 302 پنشنرز کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت پنشن حاصل کررہے ہیں۔ نیشنل بینک ایک معاہدے کے تحت حکومت پاکستان کے پنشنرز کو پنشن تقسیم کرتا ہے۔ اے جی پی آر ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے مرکزی دفتر اور ذیلی اداروں میں حکومتی قوانین اور احکامات کی روشنی میں پنشنر صاحبان کو پنشن کی ادائیگی بروقت ممکن بنائی جائے۔ جعلی پنشنرز کے سد باب کے لیے پنشنرز کے ذاتی بینک اکاﺅنٹ میں پنشن کریڈٹ کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کے19ہزار سے زائد پنشنرز کی ان کے بینک اکاﺅنٹس میں پنشن بھجوائی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں کمپیوٹر نظام میں منتقلی کیلئے ہدایات بینکوں کو جاری کی گئی ہیں۔ آپشن فارم اور دیگر ہدایات اے جی پی آر کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔ غالب امکان یہ ہے نیشنل بینک سے منتقل ہونے والے پنشنرز کو جعلی پنشنرز میں شمار کردیا گیا ہے۔
بیان