فوج کیخلاف کچھ نہیں کہا‘ نیا پاکستان صرف پیپلز پارٹی کی وجہ سے دنیا میں موجود ہے : زرداری
اسلام آباد(صباح نیوز)سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سکیورٹی ہی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اگر ایک دفعہ سکیورٹی ٹھیک ہوجائے اور ہمارے بارڈر محفوظ ہو جائیں تو پاکستان جیسا کوئی ملک نہیں۔ ہمارے پاس چاروں موسم ہیں، کاروبار کے لئے ماحول اور مین پاور بھی ہے۔ میرا بیان فوج کے خلاف نہیں تھا، پاکستان کو ہم آگے لے کر چلے ہیں۔ پرویز مشرف کو اقتدار کی ہوس تھی۔ کچھ بھی ہوتا انہوں نے اقتدار پر قبضہ کرنا ہی تھا، نواز شریف کو حکومت کے لئے سازگار ماحول ملا ہے۔ ہمیں جس وقت حکومت ملی پاکستان مشکل میں تھا۔ جب ہماری حکومت آئی ملک دہشت گردی کی زد میں تھا۔ ہم نے ملک میں رہتے ہوئے سیاست کی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے نئے پاکستان کی بنیاد رکھی، نیا پاکستان صرف اور صرف پاکستان پیپلزپارٹی کی وجہ سے دنیا میں موجود ہے۔ میزائل ٹیکنالوجی ہم نے شروع کی، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ملک کے بارے میں سوچا، بے نظیر بھٹو کے کہنے پر جوہری توانائی پر کام شروع کیا۔ بلاول بھٹو کی جوانی اور میرا تجربہ ملک کو آگے بڑھائے گا۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ ہمیں اسی صنعت کو بہتر بنانا چاہئے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کا شکار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میری نظر میں موجودہ حکومت کو پاکستانی علاقہ میں پاکستان ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر جاری رکھنی چاہئے تھی۔ اڑھائی سال میں یہ کام نہیں کیا گیا، ہمارے زمانے میں ٹینڈر بھی ہوگیا تھا، لوگوں سے بات بھی ہوئی تھی، لوگ بنانے کے لئے بھی تیار تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ دوبارہ تعلقات بنائے جا سکتے ہیں۔ چین اور امریکہ کے درمیان مقابلہ بھی ہے اور مذاکرات بھی ہیں چین کی امریکہ میں سرمایہ کاری بھی ہے۔ اس طرح ایران اور افغانستان کی آپس میں تجارت بھی ہے ہمارے گوادر پر چاہ بہار میں بھارت ایئر پورٹ بھی بنانے جا رہا ہے چاہ بہار میں جو پورٹ بنے گا وہ ایرانی پورٹ ہوگا جبکہ گوادرمیں جو پورٹ بن رہا ہے وہ پاکستانی پورٹ ہے۔ ایران سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، افغانستان سے بھی ہمیں خطرہ نہیں مگر ان کے پیچھے بیٹھی فورسز جو بہت ساری ہیں صرف بھارت ہی نہیں بہت ساری ہیں جنہوں نے اپنے قدم وہاں جما لیے ہیں جو اشرف غنی کو ملے ہوں گے۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میرے ویژن کے مطابق خارجہ حکمت عملی پر عمل کررہی ہے ۔ چین کے ساتھ کام جاری ہے ۔ ایران کے بارے میں اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ میں پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بناﺅں گا، امید ہے وہ بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف کے فوج کے ساتھ اچھے تعلقات اچھی بات ہے۔ پہلے بھی نوازشریف کے ساتھ فوج کے تعلقات اچھے مگر پرویز مشرف کو اقتدار کی ہوس تھی اس لیے انہوں نے حکومت پر قبضہ کرنا ہی تھا۔ نوازشریف کچھ بھی کرتے مشرف نے اقتدار پر قبضہ کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی پی دور میں جنرل کیانی کو توسیع اس لیے دی کہ صورت حال بڑی کشیدہ تھی امریکہ بارڈر پر بیٹھا تھا روز ڈرون حملے ہو رہے تھے۔ اسامہ کا واقعہ ہو چکا تھا پتہ نہیں اس کے بعد کیا ہونا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت کا تسلسل برقرار رہے یہ ایک دو وزیر اعظم آنے سے مکمل نہیں ہوگئی، آہستہ آہستہ آگے بڑھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان رہنے کے لئے مشکل جگہ ہے ہمارے لیے گنجائش نہیں سوائے اس کے کہ پاکستان کو ٹھیک کریں، عملی طور پر سندھ میں سندھ حکومت نے بدامنی ختم کر دی۔ 2040ءمیں کراچی دنیا کا سب سے بڑا شہر بنے گا۔ فرض کرنا کہ جرائم بالکل ختم ہو جائیں گے ایسا ممکن نہیں۔ روس میں سب سے زیادہ لوگ جیلوں میں ہیں، بہتری ضرور آجائے گی۔ کراچی میں امن وامان کی بہتری زیادہ کمال پولیس کا ہے جبکہ رینجرز کا بھی حصہ ہے، کسی ریڈ پر جاتے ہیں تو رینجرز بھی ساتھ ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ سیاست میں عمر کی کوئی حد نہیں قائم علی شاہ بڑے متحرک اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں۔ بھٹو صاحب کے زمانے سے انہوں نے کام کیا اور وہ ڈلیور کر رہے ہیں۔ گزشتہ انتخابات پی پی سندھ میں قائم علی شاہ کی کارکردگی کی وجہ سے جیتی۔ آصف زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ”لیڈی پالیٹکس“ ابھر رہی ہے، مسز عمران بھی وزیراعظم کی امیدوار ہیں۔ بعض لوگوں کو سیاست نہیں آتی، ٹی وی پر میڈونا یا سیاسی اداکار بنے ہوئے ہیں جو جمہوریت کو نہیں چلنے دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ اب تو ملک میں ”لیڈی پالیٹکس“ ابھر رہی ہے۔ عمران خان کی خاندانی سیاست کے بارے میں رائے تبدیل ہو گئی ہے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ اگر صحافی کا بیٹا صحافی اور پیر کا بیٹا پیر بن سکتا ہے تو پھر میری نسل یا کسی دوسرے کی نسل کو سیاست کا حق کیوں نہیں ہے۔
زرداری