قصور سکینڈل: ویڈیوز بیچنے والوں کیخلاف کارروائی، ہائیکورٹ نے وفاق، پنجاب سے جواب مانگ لیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قصور جنسی سکینڈل کے متاثرہ بچوں کی ویڈیوکلپس فروخت کرنے والوں کےخلاف کارروائی کے لئے دائر درخواست پر وفاق اور پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ مسٹر جسٹس انوارالحق نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ متاثرہ بچوں کے ویڈیو کلپس مارکیٹ میں فروخت کئے جارہے ہیں۔ خیبر پی کے میں بچوں سے زیادتی کے حوالے سے موثر قانون سازی کی گئی مگر پنجاب میں بچوں کے تحفظ کے لئے ایسے اقدامات نہیں ہوئے۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ متاثرہ بچوں کے ویڈیوکلپس فروخت کرنے والوں کےخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔ فاضل عدالت نے وفاق اور پنجاب حکومت، ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو 18 ستمبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ دریں اثناءجے آئی ٹی نے قصور ویڈیو سکینڈل پر دسویں روز بھی تفتیش جاری رکھی۔ سولہ ملزمان کے جسمانی اور طبی معائنہ کرائے گئے۔ مدعی پارٹی نے جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کر رکھا ہے اور طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئی۔ دریں اثناءصوبائی وزیر قانون و پارلیمانی اموررانا ثناءاللہ خاں سے متاثرین قصور واقعہ کے 19رکنی وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی ملک احمد خان، آئی جی پنجاب ، کمشنر لاہور اور آر پی او شیخوپورہ بھی موجودتھے۔اراکین وفد میں متاثرین کے وکیل لطیف سرا ایڈووکیٹ اور مبین غزنوی کے علاوہ محمد اکرم، ریاست علی، مہر محمد جاوید، عبدالرحیم ، حافظ یاسر ، عثمان علی ، شہباز محمد یاسین ، ثریا بی بی، سجاد احمد نمبردار، ماسٹر احمد دین فاروق، سلطان، نوید احمد، سیف اللہ اور دانش علی شامل تھے۔ رانا ثناءنے کہا حکومت متاثرین کو یقین دلاتی ہے کہ ان سے انصاف ہوگا۔ قبل ازیں رانا ثناءاللہ خاں سے کسان اتحاد کے وفد نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید، ممبر قومی و صوبائی اسمبلی، فیڈرل سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی، سیکرٹری زراعت پنجاب، چیئرمین رائس ملز ایسوسی ایشن مختار احمد خان، ڈائریکٹر ٹی سی پی خاقان مرتضی ، چیف ایگزیکٹو لیسکو، میپکو، کمشنر لاہور ، سی سی پی او لاہور اور صدر کسان اتحاد خالد کھوکھر کے علاوہ کسان اتحاد کے دیگر عہدیداران موجودتھے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔
جواب مانگ لیا