ایان علی پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی، ای سی ایل میں نام شامل کرنے کی درخواست خارج
راولپنڈی+ اسلام آباد (ایجنسیاں)کرنسی سمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی، عدالت نے کسٹم حکام کو ایان علی کے خلاف مکمل چالان پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔کسٹم جج رانا آفتاب نے کہا کہ مکمل چالان کے بغیر فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی۔ گزشتہ روز ایان علی ضمانت پر رہائی کے بعد دوسری بار گارڈز کے حصار میں راولپنڈی کچہری پہنچیں۔ ایان علی کے وکیل خرم کھوسہ کا کہنا تھا کیس میں نامزد 3 میں سے 2 ملزموں ادریس اور ممتاز کو نہ تو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی ان کے خلاف چالان پیش کیا گیا جبکہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور عدالت کا فیصلہ آنے تک فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی۔ اس موقع پر کسٹم حکام نے موقف اختیار کیا کہ ایان علی پر کرنسی سمگلنگ کیس کے واضح ثبوت موجود ہیں جبکہ باقی دونوں ملزموں کا معاملہ الگ ہے، دونوں ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور فرار ہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کسٹم حکام کی سرزنش کی اور انہیں دونوں ملزمان کے خلاف چالان مکمل کر کے انہیں اشتہاری قرار دینے کے لئے اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ علاوہ ازیں ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کا نیا مقدمہ درج کرنے کی سماعت بھی عدالت نے 4 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کیلئے دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کردی۔ جسٹس نورالحق این قریشی پر مشتمل سنگل بنچ نے شہری ارشد محمود بٹ کی جانب سے دائر درخواست کی۔
ایان علی