سرتاج عزیز سے ملاقات کیلئے جانے پر شبیر شاہ نئی دہلی میں گرفتار: آزادی لے کر رہیں گے: علی گیلانی
نئی دہلی (اے این این+ آن لائن) سرتاج عزیز سے ملاقات کی غرض کے لئے نئی دہلی جانے والے کشمیری رہنما شبیر شاہ اور دو ساتھیوں کو ائرپورٹ پر گرفتار کر لیا گیا۔ دہلی ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستانی حکمرانوں سے ملنے پر سیخ پا نہ ہو حقیقت یہ ہے کہ چاہے اٹل بہاری واجپائی کی این ڈی اے حکومت ہو یا یو پی اے کی، ہم گزشتہ 25 سال سے پاکستانی حکمرانوں سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں۔ پُرامن مذاکرات ہی تمام مسائل کا حل ہیں اگر بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرے گا تو جنوبی ایشیا میں قیام امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ بھارت گرگٹ کی طرح رنگ نہ بدلے۔ میرواعظ کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت قومی سلامتی کے مشیروں کی بات چیت ہونی چاہئے۔ بھارتی اقدام غیردانشمندانہ اقدام ہو گا۔ کشمیری پاکستان اور بھارت کے تنازعات کے اولین فریق ہیں، پاکستان کو بھارت کے ساتھ سیکرٹری سطح کے مذاکرات سے پہلے کشمیریوں سے بات کرنی چاہئے۔ مسئلہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کئے بغیر دونوں ممالک پائیدار بنیادوں پر تعلقات استوار نہیں ہو سکتے اور اگر آج دونوں ممالک ایک بار پھر جنگ کی دہلیز پر کھڑے ہیں تو اس کی سب سے بڑی وجہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے بھارتی حکومت کا منفی رویہ اور سوچ ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر میں فوجی تسلط قائم رکھنے کے لیے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے۔ کشمیری رہنمائوں سے پاکستان کے مذاکرات کی بات نئی نہیں جب بھی مسئلہ کشمیر پر بات ہوتی ہے پاکستان ہم سے مشاورت کرتا ہے۔ بھارت کو جان لینا چاہئے کہ مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی سرحدی مسئلہ نہیں ہے یہ جموں و کشمیر کے ایک کروڑ 30 لاکھ عوام کے حق خودارادیت کا مسئلہ ہے۔کشمیری اپنی آزادی لینے کے موقف پر قائم ہیں اُمید ہے کہ پاکستان بھی اپنے مؤقف پر چٹان کی طرح ڈٹا رہے گا۔ ہم پاکستان کی پالیسی کی حمایت کرتے ہیں اور مبارکباد دیتے ہیں کہ پاکستان جموں و کشمیر کے مسئلے کے بارے میں حقیقت پسندانہ پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ نیشنل فرنٹ کے چیئر مین نعیم احمد خان نے کہا کہ بھارت تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے بین الاقوامی دبائو کو ٹالنے کیلئے وقت گذاری کی پرانی پالیسی پر کاربند رہتے ہوئے دھوکہ دہی کی سفارتکاری کی راہ پر گامزن ہے۔ سالویشن موومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ تنازعہ کشمیرکا حل مذاکراتی عمل سے ہی ممکن ہے، جب تک کشمیریوں کی حقیقی لیڈر شپ کو مذاکراتی عمل میں شامل نہیں کیا جائے گا تب تک کسی بھی مذاکراتی عمل سے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہونگے۔ برسلز سے آمدہ اطلاعات کے مطابق کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت پر بائو ڈالے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور کشمیریوں سے مذاکرات کرے۔ بھارتی صحافی سدھار رتھ وردھرا جن نے کہا ہے کہ مذاکرات کے معاملے پر بھارتی حکومت الجھائو کا شکار ہے۔ بی جے پی کے انتہا پسند میڈیا دبائو ڈالتے ہیں تو بھارت مذاکرات سے پیچھے ہٹ جاتا ہے۔ مذاکرات کے معاملے پر بھارتی حکومت الجھائو کا شکار ہے۔ دریں اثناء بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان ہائی کمشن میں حریت رہنمائوں کے لئے آج دیا جانے والا عشائیہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔