شجاع خانزادہ کی ناقص سکیورٹی پر برہمی، پنجاب میں ایکشن پلان پر عملدرآمد نظر آنا چاہئے: نوازشریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعظم نواز شریف نے شجاع خانزادہ شہید پر حملے کی رپورٹ اور ناقص سکیورٹی انتظامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں یہ نہیں سننا چاہتا کہ تین ملزم یہاں سے پکڑ لئے اور تین وہاں سے پکڑ لئے، جلد واقعہ میں ملوث مرکزی ملزمان کو گرفتار کیا جائے، وزیراعظم نے پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈائون کی گائیڈ لائن دیدی۔ ہفتہ کو وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب میں قومی ایکشن پلان سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ رائیونڈ میں ہونیوالے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، رانا ثنا اللہ، حمزہ شہباز شریف، آئی جی مشتاق سکھیرا، چیف سیکرٹری پنجاب اور دیگر حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیراعظم کو آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کی۔ اجلاس میں شجاع خانزادہ پر حملے کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ خود کش حملہ آور نے روکنے پر نہیں اڑایا بلکہ وہ اندر داخل ہوکر شجاع خانزادہ شہید کے پاس گیا اور پہلے پشتو میں کچھ بات کی پھر اس کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس پر وزیراعظم نواز شریف نے شجاع خانزادہ شہید کی ناقص سکیورٹی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ بتایا جائے کہ تین ملزم یہاں سے پکڑ لئے اور تین وہاں سے پکڑ لئے، جلد اٹک سانحہ کے مرکزی کردار کو گرفتار کیا جائے۔ آئی جی پنجاب نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اٹک حملے کی تفتیش جاری ہے۔ گرفتار ملزمان کا چالان جلد پیش کردیں گے۔ اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر موثر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا۔ پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈائون کی حکمت عملی بھی وضع کی گئی۔ وزیراعظم نواز شریف نے پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر بلا تاخیر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس پر عملدرآمد کا اثر نظر آنا چاہئے۔ پاکستان کی ترقی کے لئے دہشت گردی کا خاتمہ اور امن و امان کا قیام نا گزیر ہے۔ اجلاس میں قصور واقعہ سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ معاملے کی شفاف انکوائری کر کے اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔