ٹربیونل نے ہمارے موقف کی تائید کر دی‘ دھاندلی کے مرتکب الیکشن کمشن ارکان‘ چیئرمین نادرا فوری استعفی دیں : عمران خان
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ این اے 122 کے الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک کے فیصلے نے پی ٹی آئی کے موقف کی تائید کردی ہے۔ ٹریبونل کے فیصلے میں صاف کہا گیا کہ نادرا گھڑی گھڑائی رپورٹ لیکر پیش ہوا ہے اسلئے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد چیئرمین نادرا فوری طور پر مستعفی ہوجائیں جبکہ عام انتخابات میں منظم دھاندلی کے مرتکب الیکشن کمیشن میں بیٹھے موجودہ تینوں ارکان بھی فوری طور پر استعفیٰ دیں۔ ایک پہلے ہی جاچکا ہے، یہ صرف پی ٹی آئی کا موقف نہیں تھا کہ مئی2013 ئ کے الیکشن میں منظم دھاندلی ہوئی تھی بلکہ تمام سیاسی جماعتوں نے بھی دھاندلی کا الزام لگایا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سنٹرل ایڈوائزری کونسل کے اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین نے کہا کہ عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کے جن حکام نے منظم دھاندلی کی وہ اب بھی وہیں بیٹھے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی لاہور کی دو وکٹیں گر چکی ہیں اب27 اگست کو مسلم لیگ (ن) کی جہانگیر ترین کے حلقے کی تیسری وکٹ بھی گریگی۔ قبل ازیں ایڈوائزری کونسل کے اجلاس میں عمران خان کی زیرصدارت این اے 122 کے الیکشن ٹریبونل کے نتیجے کے بعد پیدا شدہ صورتحال پر غور کیا گیا اور پی ٹی آئی نے اگلے دنوں میں سیاسی محاذ پر نمایاں طور پر سامنے رہنے کے پہلو?ں پر غور کیا۔ الیکشن کمشن کیساتھ ملکر دھاندلی کی تھی۔ الیکشن کمشن کو تین ہفتے کی مہلت دیتے ہیں، ہمارے خط کا جواب دے ورنہ احتجاج کریں گے۔ سردار ایازصادق سے کوئی دشمنی نہیں، وہ میرے سکول فیلو ہیں لیکن نادرا ووٹوں پر انگوٹھوں کی شناخت میں ناکام رہا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قصور میں پچھلے چھ سال سے کمسن بچوں سے زیادتی کے واقعات جاری تھے جس میں پولیس کا کردار شرمناک تھا کیونکہ پولیس مظلوم کی مدد کرنے کی بجائے ظالموں سے ملی ہوئی تھی اور متاثرہ بچوں کو ڈراتی رہی۔ متاثرین کو دھمکیاں دی گئیں جسکی ہم نے مذمت پرزور کی نادرا کے چیئرمین نے جو ضمنی رپورٹ دی تھی اس کے بارے میں جج صاحب نے کہا ہے کہ جو رپورٹ دی گئی میںنے ٹریبونل نے مانگی ہی نہیں تھی۔ جسٹس کاظم نے مزید کہا ہے کہ نادرا نے ن لیگ کے امیدوار کو بچانے کی کوشش کی عمران خان نے کہا کہ نادرا کے چیئرمین نے فوجداری جرم کیا ہے عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیاہے انکے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔ الیکشن کمشن ارکان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل جانے کیلئے اپنے لیگل ماہرین سے مشاورت کر رہے ہیں، اڑھائی کروڑ بیلٹ کا ریکارڈ نہیں اس کا کون ذمہ دار ہے۔ اب پنجاب میںضمنی الیکشن ہوگا اور بلدیاتی انتخابات آنے والے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے اجلاس میں ایم کیو ایم پر کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ مجرم کے ساتھ یہ لوگ کھڑے ہو جاتے ہیں مظلوم کے ساتھ نہیں ظالم کے ساتھ کھڑے ہو جاتے ہیں، سپیکر سے بڑا عہدہ کون سا ہوتا ہے، پاکستان میں آج تک کسی طاقتور کو نہیں پکڑا گیا، عمران خان نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ ہمارے دھرنے کے نام پر فوج کو بدنام کیا گیا، فوج کو بدنا م کرنا تو ن لیگ کا پرانا کام ہے اگر میری ڈیمانڈ پرچار حلقے کھول دیتے تودھرنا ہی نہ ہوتا، ہمارے لاہور کے جلسے کو لندن پلان کا نام دے کر جنرل شجاع پاشا کو بدنام کیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف کو پتہ ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی۔ ہے تیسری اور چوتھی بھی جلد گرے گی۔ خواجہ آصف جو نواز شریف کا درباری ہے جب میںنے اسمبلی گیا تو میرے خلاف اس نے تقریر کی اسے کس بات کا ڈرہے وہ بھی سپریم کورٹ کے پیچھے کیوں چھپا ہوا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی ایڈوائزری کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چودھری سرور کو سیاسی اکھاڑے میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا۔ این اے 122 میں ضمنی الیکشن کی صورت میں چودھری سرور پی ٹی آئی کے امیدوار ہونگے۔
عمران