چیئرمین نادرا نے سچ بولا‘ شرم تحریک انصاف کو آنی چاہیے : چودھری نثار‘ ٹربیونل نے تعصب برتا‘ عمران جھوٹے ثابت ہو چکے : شاہد رشید
اسلام آباد (وقائع نگارخصو صی/ خبر نگارخصوصی+خبرنگار ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیر الاسلام کی آئی بی نے کوئی گفتگو ٹیپ نہیں کی اور نہ ہی کوئی ایسی ٹیپ موجود ہے اور نہ ہی دھرنے میںجنرل ظہیر اسلام ملوث تھے، اس حوالے سے تمام باتیں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں فوج کا دفاع کروں گا کیونکہ یہ میری ذمہ داری ہے۔ سیاسی لوگوں کی باتوں کا جواب دینا حکومت کا کام ہے فوج کا نہیں، نکتہ نظر میں اختلاف ہو سکتا ہے تاہم گزشتہ دو برس سے حکومت اور فوج کے تعلقات بہت اچھے ہیں۔ پریس کانفرنس چودھری نثار نے کہا کہ اداروں کا دفاع حکومت اور سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے، سیاسی بیانات کا جواب آئی ایس پی آر ہرگز نہیں دے گا، حالت جنگ میں فوج پر الزامات لگانا کسی بھی پاکستانی کے شایان شان نہیں، سابق آئی ایس آئی چیف کی دھرنے کے دنوں میں وزیراعظم نواز شریف سے دو ملاقاتیں ہوئیں اور ان ملاقاتوں میں‘ میں بھی موجود تھا، کوئی بھی تلخی نہیں ہوئی، نکتہ نظر میں اختلاف ہو سکتا ہے وہ ایک الگ بات ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان باتیں بہت کرتے ہیں لیکن دوسرے دن بھول جاتے ہیں، عمران خان الزام لگاتے ہیں تو شرم نہیں آتی، چیئرمین نادرا نے سچ بولا انہیں شرم کیوں آئے گزشتہ روز شرم کرو، شرم کرو کی باتیں سنتا رہا، شرم چیئرمین نادرا کو نہیں بلکہ الزامات لگانے والوں کو آنی چاہیے، عمران خان الزامات لگاتے ہیں لیکن انہیں تو شرم نہیں آتی لیکن چیئرمین نادرا نے تو سچ بولا انہیں شرم کیوں آئے۔ ستمبر کے پہلے ہفتے میں تمام مدارس کے منتظمین کے ساتھ اجلاس کریں گے جس میں وزیراعظم، آرمی چیف اور چاروں وزرائے اعلیٰ کو دعوت دی جائے گی۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی منشاءکے مطابق نہ آنے والی رپورٹس پر تضحیک آمیز ریمارکس دیئے جاتے ہیں، مجھے دھرنے کی حقیقت کا پتہ ہے کہ وہاں کیا کیا ہوتا رہا ہے۔ آج کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ بھی دوں گا۔ شجاع خانزادہ شہید سے متعلق عجیب عجیب خبریں بریک کی جا رہی ہیں۔ خدارا نیوز چینل والے ملکی سکیورٹی پر اس طرح کی باتوں سے گریز کریں، اس طرح کی خبروں سے پہلے تصدیق کر لینی چاہئے۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے این اے 122 کے متعلق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو خودنمائی پر مبنی اور متعصبانہ قرار دیا ہے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی کو سزا سے مستثنیٰ کردیا گیا الیکشن کمشن کی بے ضابطگیوں کی سزا ایاز صادق اور محسن لطیف کو دی گئی۔ سردار ایاز صادق کے ساتھ ناانصافی کی گئی انصاف پر خودنمائی اور تعصب غالب آگئے مسلم لیگ (ن) الیکشن ٹربیونل کے فیصلے پر حق اور انصاف کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ ایاز صادق اور سعد رفیق کے حلقے میں انتخاب ہوا تو ہری پور کی تاریخ دہرائیں گے۔ عمران خان کو کم ووٹوں سے شکست پر تسلی نہیں ہوتی۔ ایک تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ ہم الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن اتفاق نہیں کرتے۔ مسلم لیگ (ن) میں تحریک انصاف کی طرح ڈکٹیٹر شپ نہیں ہے، ہم ہنس کر گلے شکوے برداشت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون زیادتی پر اعلیٰ عدالت سے رجوع کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ انتخاب کالعدم قرار دینا تھا پورے حلقے کا دیا جاتا، اس فیصلے کو تعصب نہیں کہیں گے تو اور کیا کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے انصاف حاصل کریں گے وہاں سے جو بھی فیصلہ آیا اسے تسلیم کریں گے۔ علاوہ ازیں پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کو قومی اداروں پر انگلی اٹھاتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔ خان صاحب مسلسل ناکامیوں کی وجہ سے پریشان ہیں الزام لگانے سے پہلے جرنیلوں کے بارے میں اپنی ریکارڈنگ یاد کر لیں سڑکوں پر آنے کی دھمکی دینے والے پہلے بھی رسوا ہو چکے ہیں۔ این اے 122 میں عمران کو خفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ عمران خان جوڈیشل کمشن اور عوام کے سامنے جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں خان صاحب نادرا اور الیکشن کمشن کا پیچھا چھوڑ دیں عوام ان کو ووٹ نہیں دیتی۔ ٹربیونل کے فیصلے میں ذکر نہیں کیا گیا کہ بے ضابطگیوں کا فائدہ ایاز صادق کو پہنچا بحالی پر ایاز صادق کو سپیکر رکھنا ہے یا نہیں پارٹی فیصلہ کرے گی۔
پرویز رشید