• news

باجوڑ : بم حملہ‘ دھماکہ‘ پی پی رہنما جاں بحق‘ چار اہلکار زخمی : تربت : تین مغوی مزدوروں کی نعشیں برآمد

کوئٹہ/ باجوڑ (بیورو رپورٹ+ بی بی سی+ آن لائن) باجوڑ ایجنسی میں حکام کا کہنا ہے سکیورٹی فورسز اور طالبان مخالف امن کمیٹی کے رہنما پر ہونے والے دو الگ الگ حملوں میں ایک قبائلی ملک جاں بحق جبکہ چار سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ باجوڑ ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا یہ دونوں واقعات ایجنسی کے دور افتادہ سرحدی علاقے ماموند تحصیل میں پیش آئے۔ انہوں نے کہا طالبان مخالف امن کمیٹی کے قبائلی رہنما محمد خان گھر سے باہر نکل رہے تھے کہ اس دوران ایک دھماکہ ہوا جس میں وہ موقع ہی پر جاں بحق ہوگئے۔ انہوں نے بتایا بظاہر ایسا لگتا ہے دھماکہ خیز مواد قبائلی مشر کے گھر کے سامنے نصب کیا گیا تھا۔ اطلاعات ہیں جاں بحق ہونے والے قبائلی مشر پاکستان پیپلز پارٹی تحصیل ماموند کے صدر بھی تھے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ باجوڑ ایجنسی ہی میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے ایک اور حملے میں فوج کے چار اہلکار زخمی ہوگئے۔ سرکاری اہلکاروں کے مطابق یہ واقعہ تحصیل ماموند کے علاقے سپری میں صبح کے وقت پیش آیا۔ انہوں نے کہا سکیورٹی فورسز کی ایک گشتی پارٹی پیدل جارہی تھی کہ اس دوران ا±ن پر حملہ کیا گیا۔ تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا یہ حملہ ریموٹ کنٹرول بم سے کیا گیا یا دور سے فائرنگ کی گئی۔ باجوڑ ایجنسی میں گزشتہ چند دنوں کے دوارن سیاسی رہنماو¿ں، امن کمیٹی کے اہلکاروں اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔ سکیورٹی فورسز ذرائع کے مطابق تحصیل ماموند کے علاقے زری میں سڑک کنارے ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں امن کمیٹی اور پیپلزپارٹی کے رہنما ملک محمد خان موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا جبکہ تحصیل ماموند کے علاقے سپرے میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 3سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ سابق صدر پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک محمد خان پر بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے حملے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق تربت کے علاقے سے اغواءہونے والے3مزدوروں کی نعشیں قبضے میں لے لیں۔ لیویز کے مطابق دشت سے ملنے والی نعشوں کی شناخت گل خان ، جعفر خان اور یحییٰ خان کے نام سے ہوئی جنہیں نامعلوم مسلح افراد نے 2روز قبل تربت کے علاقے سے اغوا کرلیا تھا۔لیویز نے بتایا تینوں افراد عسکری تعمیراتی ادارے (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ کام کرتے تھے۔ فرنٹیئرکور بلوچستان نے سبی کے علاقے میں کالعدم تنظیم کے ٹھکانے پر چھاپہ مارکر بھاری تعداد میں اسلحہ اورگولہ بارود برآمد کرلیا۔ ایف سی ترجمان کے مطابق خفےہ اطلاع پر کالعدم تنظےم یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے خفےہ ٹھکانے پر چھاپہ مارا گیا۔ برآمد ہونے والے اسلحہ میں 1عدد75اےم اےم آرآر اک17بم، 1عدد14.5اےم اےم گن مع 21راﺅنڈز، 3 عدد107اےم اےم راکٹ ،1عدد آر پی جی سےون مع2 عدد راکٹ،8 عدد اےس اےم جی مع2500 راﺅنڈز، 8 عدد تھری ناٹ تھری رائفل مع300 راﺅنڈز،12.7اےم اےم گن کے 42راﺅنڈز،اسنائبررائفل کے304راﺅنڈز، 8اےم اےم رائفل کے60راﺅنڈز،2عدد12بور رائفل مع 110راﺅنڈز، 1عدد30بورپسٹل مع 9راﺅنڈز،1عددموٹرسائےکل اور1عددٹےلی فون اےکسچےنج شامل ہے۔ تربت کے علاقے میں ایف سی نے ایف ڈبلیو او کے مزدوروں کے اغوا میں ملوث کالعدم تنظیم کے بلوچ ریپبلکن آرمی شرپسندوں خلاف سرچ آپریشن کے دوران9 شرپسندوں کو گرفتار کرلیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ایف سی نے ژوب کے علاقے کاکل میں کارروائی کرکے چار دہشت گرد گرفتار کرلیے۔ ترجمان ایف سی کے مطابق دہشت گردوں کے دو ٹھکانے بھی تباہ کردیئے، گرفتار دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے۔ اے این این کے مطابق گزشتہ روز دکی کے علاقے کلی بانی کوٹ میں اندھی گولی لگنے سے ایک شخص باز محمد جاں بحق ہو گیا جبکہ کوئٹہ کے ہزار گنجی میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے صالح محمد نامی شخص کو قتل کردیا اور فرار ہو گئے۔
باجوڑ/ تربت

ای پیپر-دی نیشن