حافظ آباد: اساتذہ کا مبینہ تشدد‘ مدرسے میں زیرتعلیم 10 سالہ بچہ جاں بحق
پنڈی بھٹیاں+ حافظ آباد (نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) مدرسہ میں زےر تعلیم 10 سالہ بچہ قاری کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہو گےا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے قاری کو گرفتار کر لیا۔ حافظ آباد کے نواحی گاو¿ں فتیکی کے طاہر محمود کا 10سالہ بیٹا عدنان پنڈی بھٹیاں کے محلہ عثمان غنی میں قائم مدرسہ علی المرتضیٰ میں زیر تعلیم تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق 18اگست کو سبق یاد نہ کرنے پر قاری حبیب الرحمن اور قاری عبدالمجید نے عدنان کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا اور زخمی حالت میں تین دن کمرے میں بند رکھا۔ 21 اگست کو عدنان کا والد اُسے ملنے آیا جہاں اُسے اپنا بیٹا زخمی حالت میں ملا۔ سٹی پولیس پنڈی بھٹیاں نے طاہر محمود کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا جبکہ عدنان کو تشویشناک حالت میں تحصیل ہسپتال پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد ریفر کر دیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفےسر حافظ آباد کا کہنا ہے کہ اےس اےچ او تھانہ سٹی پنڈی بھٹےاں نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروا کر زخمی بچے کو الائےڈ ہسپتال فےصل آباد رےفر کرواےا ۔انہوں نے بتاےا کہ واقعہ میں ملوث ایک قاری حبیب الرحمن کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ مدعی نے ایک شخص مرزا ظفر سلیم کا نام لیکر کہا کہ اس واقعہ میں اسکا بھی اہم کردار ہے جس پر اسکو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے تاکہ اس سے تفتیش کی جاسکے۔ بچے کے ورثاءنے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بچہ/ جاں بحق