مذاکرات کامیاب‘ متحدہ استعفوں پر نظرثانی کیلئے تیار : تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی بنے گی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) حکومت اور متحدہ قومی موومنٹ میں مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں ایم کیو ایم نے کراچی آپرےشن کے بارے مےں تحفظات دور کرنے کی وزیر اعظم محمد نواز شریف کی ےقےن دہانی پر استعفے دےنے کے فےصلے پر نظر ثانی کرنے کا عندےہ دےا ہے، شکایات کے ازالے اور کراچی آپریشن پر تحفظات دور کرنے کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی، آئین و قانون کے مطابق ایم کیو ایم کی شکایت کا ازالہ کیا جائے گا۔ اس امر کا اظہار جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور فریقین کے ثالث مولانا فضل الرحمان نے تیسرے مذاکراتی دور کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں مشترکہ اعلامیہ پڑھتے ہوئے کیا دونوں ٹیموں نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ کی موجودگی میں مشترکہ اعلامیہ تیار کیا مولانا فضل الرحمان نے ڈاکٹر فاروق ستار اور اسحاق ڈار کی موجودگی میں مشترکہ اعلامیہ پڑھا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ میں (مولانا فضل الرحمان) نے اس معاملے میں ثالثی کا کردار ادا کیا ایم کیو ایم کے وفد نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی وفد میں کنور نوید، شبیر احمد قائم خانی، وسیم اختر، بیرسٹر سیف شامل تھے حکومتی وفد میں اسحاق ڈار، پرویز رشید، انوشہ رحمان، بیرسٹر ظفر اللہ، اشتر اوصاف شامل تھے ان وفود کی موجودگی میں وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میرے ہمراہ وزیر ہاﺅسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی اور رکن قومی اسمبلی مولانا امیر زمان شامل تھے مولانا فضل الرحمان نے مشترکہ اعلامیہ پڑھتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کو استعفوں کی وجوہ سے تفصیل سے آگاہ کیا وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کی شکایات کو آئین و قانون کے مطابق ازالے کی یقین دہانی کرائی، اس مقصد کے لیے شکایات کے حل کے لیے کمیٹی بنے گی آج کمیٹی کی تشکیل شروع ہو جائے گی اور کمیٹی اپنے ضابطے خود بنائے گی ایم کیو ایم اپنی تمام شکایات کمیٹی کے سامنے رکھے گی جن کا حل تلاش کیا جائے گا اس اتفاق رائے پر ایم کیو ایم نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کو استعفوں پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کسی بھی جماعت کی اظہار رائے کی آزادی کو سلب نہ کیا جائے ہمیں دیوار سے کیوں لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ہمارے پروگراموں کی ریکارڈڈ ویڈیو کی نشریات کو بھی روکا جا رہا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم نے غور سے شکایات کو سنا ہے اب کمیٹی حل تلاش کرے گی تمام فریقین کو اس پر اتفاق ہے۔کارکنوں کی ماورائے عدالت ہلاکتوں کارکنوں کو لاپتہ کرنے، تشدد ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر کو نشر ہونے سے روکنے کے بارے میں شکایات سے وزیر اعظم کو آگاہ کر دیا گیا۔ کمیٹی ان کا قانون کے مطابق حل تلاش کرے گی۔ قبل ازیں ایم کیو ایم کے وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی‘ اس موقع پر نوازشریف نے کہا کہ کراچی آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں اس کا مقصد شہر قائد میں جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ ہے کراچی آپریشن کا سب سے زیادہ فائدہ ایم کیو ایم کو ہوگا کراچی میں جاری آپریشن جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہو رہا ہے کراچی میں جاری آپریشن صرف مجرموں کے خلاف ہو رہا ہے کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ایم کیو ایم گلہ کرتی ہے لیکن کراچی آپریشن کا سب سے زیادہ فائدہ ایم کیو ایم کو ہی ہوگا ملک میں فرقہ وارانہ عناصر کی کوئی گنجائش نہیں انہیں پنپنے نہیں دیں گے اسی جذبے کے ساتھ فرقہ واریت کے خلاف بھی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔دریں اثناءالطاف حسین سے فاروق ستار نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اور وزیراعظم نواز شریف سے ہونے والی ملاقات سے متعلق آگاہ کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے وفد نے استعفوں کی وجوہات تفصیل سے بتائیں۔ استعفوں کے بحران کے حل کے سلسلے میں پیشرفت کررہے ہیں۔ کمیٹی آج سے کام شروع کردے گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کوشش ہے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سب کو ساتھ لے کر چلیں۔ کراچی آپریشن سے کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہمارا ویژن ہے۔ ایم کیو ایم اور ہماری سوچ ایک ہے۔ نواز شریف کا وژن تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ پی ٹی آئی کے استعفے بھی ہم نے واپس کرانے میں کردار ادا کیا۔ سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام ہوگا۔ فاروق ستار نے کہا کہ وہ آئین اور قانون کے تحت بات کررہے ہیں۔ کمیٹی کا دائرہ اختیار قانون میں رہتے ہوئے مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔
متحدہ/ حکومت