بھارتی حکام کا نیا ہتھکنڈا: غیر قانونی رقم منتقلی کے الزام پر شبیر شاہ دہلی طلب
نئی دہلی (کے پی آئی) بھارتی حکومت نے غےر قانونی طور پر رقم کی منتقلی کے الزام مےں کشمےری حرےت رہنما شبیراحمدشاہ کو طلب کر لےا ہے اس سلسلے مےں بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شبیراحمدشاہ کے نام تازہ سمن جاری کیاہے ۔یہ سمن دہلی کے اس گیسٹ ہاﺅس میں بھیجاگیاہے جہاں شبیر شاہ کو دہلی پولیس کی جانب سے حراست میں لئے جانے کے بعد ٹھہرایا گیا۔ یہ تیسرا موقعہ ہے کہ ایجنسی نے شاہ کو سمن جاری کیاہو۔اگست 2005میں دہلی پولیس نے ایک حوالہ ڈیلر محمد اسلم وانی کوگرفتار کیا جس نے دعوی کیاتھاکہ اس نے شبیر شاہ تک2.25کروڑروپے پہنچائے ہیں۔ تاہم ایجنسی کاکہناہے کہ شاہ نے پہلے جاری کئے گئے سمن کا ابھی تک جواب نہیں دیا۔ وانی کو26 اگست 2005 کواس الزام کے ساتھ گرفتار کیاگیاتھا کہ اس نے مشرق وسطی سے 63لاکھ روپے حاصل کئے اور اسلحہ و گولہ باروبھی سمگل کیا۔ دوران پوچھ گچھ وانی نے پولیس کے سامنے دعوی کیاکہ اس رقم میںسے 50 لاکھ روپے شبیر شاہ تک پہنچائے جبکہ 10لاکھ روپے جیش محمد ایریا کمانڈر سرینگر ابوباقرکے حوالے کی اورباقی ماندہ رقم اس نے بطور کمشن اپنے لئے رکھی۔ سرینگر سے تعلق رکھنے والے 35سالہ وانی نے یہ دعوی بھی کیاکہ پچھلے کئی برسوں کے دوران اس نے شبیر شاہ اور اس کے رشتہ داروںتک 2.25 کروڑ روپے پہنچائے۔ شبیر شاہ پر الزام ہے کہ انہوںنے وانی سے کہاکہ وہ حوالہ رقم کو دہلی سے ان کی طرف منتقل کرے جس پر اسے تین فیصد کمشن دی جائے گی ۔شاہ پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوںنے وانی کوپاکستانی زیر انتظام کشمیر کے مظفر آباد کے رہنے کے والے ایک شخص کافون نمبربھی دیااورہدایت دی کہ وہ اس سے رقم اکٹھی کرے۔ ذرائع کاکہناہے کہ وانی کا 2005میں ابوباقر سے رابطہ ہوا جس نے اس سے کہاکہ وہ دہلی سے اسلحہ و بارود حاصل کرکے اس تک پہنچائے۔ بعد میں وانی کوجنوبی دہلی کے کیلاش اپارٹمنٹ سے 5کلو گرام آرڈی ایکس، 10ڈیٹونیٹر اور بیرون ملک کی بنی پستول کے ساتھ گرفتارکرنے کا دعوی کیاگیا۔ اس دوران سمن جاری ہونے کے جواب میں شبیر شاہ نے کہا کہ وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے اکتوبر میں خود پیش ہونے کیلئے تیار ہیں۔
شبیر شاہ/ طلب