کراچی: دہشت گردوں ، مجرموں اور بدعنوانوں کا شیطانی گٹھ جوڑ توڑا جائے: آرمی چیف کا حکم، فوجی عدالتوں کی تعداد بڑھانے کی منظوری
کراچی + اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی میں فوجی عدالتوں کی تعداد میں اضافہ کی منظوری دیدی، امن و امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دہشت گردوں اور مافیاز کے خلاف بلا تفریق آپریشن جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ آرمی چیف کو کور ہیڈ کوراٹرز میں ڈائریکٹر جنرل رینجرز بلال اکبر نے بریفنگ دی۔ آرمی چیف نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ ہر کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ انہوں نے پولیس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور 6 کروڑ 50 لاکھ مالیت کے آلات دینے کا اعلان کیا۔ آرمی چیف نے دہشت گردی کے کیسز جلد نمٹانے کی منظوری بھی دی۔ آرمی چیف نے کراچی کو دہشت گردی سے پاک اور پُرامن بنانے کے لئے دہشت گردوں‘ جرائم پیشہ مافیا‘ بدعنوانوں اور تشدد کرنے والوں کے درمیان شیطانی گٹھ جوڑ توڑنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آف چیف جنرل راحیل شریف کوکراچی کی صورتحال پربریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے کراچی میں امن و امان سے متعلق اقدامات پر انٹیلی جنس ایجنسیز کی کارکردگی کو سراہا۔ آرمی چیف نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی موجود تھے۔ اس سے قبل آرمی چیف نے ملیر کینٹ کا دورہ کیا۔ راحیل شریف نے شہداءکی یاد گار پرحاضری دی اور فاتحہ خوانی کی وہ آرمی ڈیفنس سینٹر بھی گئے جہاں جوانوں سے خطاب کیا۔ کور کمانڈر نوید مختار نے ان کو بریفنگ دی۔ آرمی چیف راحیل نے میجر جنرل ضمیر الحسن کو آرمی ائر ڈیفنس کا کرنل کمانڈنٹ بنانے اور ائیر ڈیفنس کا کمانڈر بنانے کی تقریب میں بھی شرکت کی اور بیجز لگائے۔ کور ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے اجلاس میں کور کمانڈر کراچی، ڈی جی آئی ایس پی آر، ڈی جی رینجرز، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، کمشنر اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ آپریشنز کے نتیجے میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی۔ جنرل راحیل نے کراچی کی سکیورٹی صورتحال بہتر بنانے پر رینجرز، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کارکردگی خاص طور پر کراچی کے عوام کی حمایت کو سراہا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کراچی کو ہر طرح کے خوف سے پاک شہر بنانے کیلئے جرائم پیشہ عناصر کے باہمی گٹھ جوڑ ختم کئے جائیں۔ اجلاس میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ آئی جی سندھ نے اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں سندھ پولیس کو فنڈز فراہم نہیں کئے جا رہے جس سے اسلحہ کی خریداری اور نئی بھرتیوں کے حوالے سے مشکلات درپیش ہیں۔ دریں اثناءآرمی چیف کی جانب سے بلٹ پروف جیکٹس اور اسلحہ آج سندھ پولیس کے حوالے کیا جائیگا۔ سندھ پولیس کو ساڑھے 6 کروڑ ورپے مالیت کا اسلحہ ایک تقریب کے دوران دیا جائیگا۔ اسلحے میں ایس ایم جی، جی تھری رائفلز، ہیلمٹ، 500 بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر اسلحہ شامل ہے۔ تقریب کا انعقاد کور ہیڈ کوارٹرز میں ہوگا۔ آئی جی سندھ کے حوالے کیا جائیگا۔
آرمی چیف