• news

ارکان الیکشن کمشن کے تقرر میں میرا بھی کردار تھا، معافی مانگتا ہوں: خورشید شاہ

اسلام آباد (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک تواتر سے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے، کشمیر مذاکرات سے بھارت کا فرار حالات کی سنگینی ہے، اس صورتحال کا ہمیں ادراک کرنا چاہئے، ہم سب کو ایک صفحہ پر آ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، سیاستدانوں کی اندرونی لڑائی سے ریاست کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک تواتر سے پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے۔ سردار ایاز صادق نے انتہائی ایماندار سپیکر کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دیئے، پی ٹی آئی کے استعفے انکے پاس تھے مگر انہوں نے انتہائی تحمل اور برداشت سے کام لیا۔ ایم کیو ایم کی واپسی کے بارے میں پرامید ہوں، توقع ہے کہ وہ سیاسی تدبر اور جمہوری طرزعمل کا مظاہرہ کریگی۔ کراچی آپریشن جاری رہنا چاہئے اور اسے سیاست سے الگ رکھنا چاہئے اور مانیٹرنگ کمیٹی قائم ہونی چاہئے۔ انہوں نے ایک بار پھر الیکشن کمشن کے ارکان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ عمران خان کے مطالبے کو تقویت ہرگز نہیں دے رہے۔ ایاز صادق سپریم کورٹ کی بجائے عوام کی عدالت میں جائیں۔ الیکشن کمشن کے ارکان متنازعہ ہو چکے وہ باعزت طریقہ سے استعفیٰ دیدیں۔ الیکشن کمشن کے ارکان کی تقرری میں میرا بھی کردار تھا جس پر میں قوم سے معافی مانگتا ہوں، الیکشن کمشن کے ارکان کو 8 لاکھ روپے ماہانہ مل رہے ہوں تو مستعفی کیسے ہوں گے۔ سعد رفیق کو بھی عوام کی عدالت میں جانے کا کہا تھا کہ اگر وہ بات مان لیتے تو ایاز صادق کے ساتھ ایسا نہ ہوتا۔

ای پیپر-دی نیشن