کاظم ملک بیٹے کے لئے ٹکٹ چاہتے تھے: رانا ثنا، ثابت کریں استعفی دے دوں گا، پرویز رشید نے دھمکی دی: سربراہ الیکشن ٹربیونل
لاہور (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خاں نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن معتبر آئینی ادارہ ہے۔ عمران خان بے بنیاد الزام تراشی نہ کریں۔ آئینی اداروں پر بے بنیاد الزام تراشی کر کے انکی ساکھ تباہ کرنے کا رویہ ترک کیا جائے۔ انتخابات کے بارے میں جوڈیشل کمشن کے واضح فیصلے کے باوجود تحریک انصاف کا واویلابے وقت کی راگنی ہے۔ عمران کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران ہر نو بال پر وکٹ لینا چاہتے ہیں۔ انہیں یقین ہی نہیں آتا کہ وہ میچ ہار چکے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما ہر موقع پر مرضی کا انصاف چاہتے ہیں۔ دھرنے کے نام پر یرغمال بنانے والے اب قوم کو گمراہ نہیں کرسکیں گے، عوام باشعور ہیں، عمران خان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ میٹروبس پر تنقید کرنے والے دراصل عوام کے دشمن ہیں۔ حکومت کاشتکاروں کے مسائل حل کررہی ہے۔ کاشتکاروں کے نام پر کسی کو سیاست چمکانے کا موقع نہیں دیں گے۔ ایاز صادق کے کیس پر ٹربیونل کا فیصلہ متعصبانہ ہے، یہ فیصلہ آزاد عدلیہ اور ججز کی روشن روایت پر بدنما داغ ہے، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار ہوں گے، آج شروع ہونے والے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں 51 قراردادیں، 20 بل، 21 توجہ دلائو نوٹس پیش کئے جائیں گے۔ تحریک طالبان پنجاب کی طرف سے پنجاب اسمبلی کو بھی سکیورٹی تھریٹ ہے۔ ضرب عضب کے بعد دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پنجاب میں سب سے زیادہ کام ہوا۔ پنجاب میں 13 ہزار 7 سو 87 مدارس کی مانیٹرنگ کی گئی تاہم کوئی مدرسہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث نہیں پایا گیا۔ دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے کالجوں اور یونیورسٹیوں کی بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ کرنل شجاع خانزادہ کی شہادت کا واقعہ دہشت گردی کا بڑا واقعہ ہے جس پر لاء اینڈ فورسز کے ادارے کام کررہے ہیں اور اس پر بریک تھرو بھی ہوا ہے۔ جس تنظیم نے کام کیا اسکی نشاندہی ہوچکی ہے اور گرفتاریوں کا عمل جاری ہے۔ شہید کرنل ریٹائر خانزادہ کو ایک وزیر کو جو سکیورٹی ہونی چاہئے اسکے مطابق انہیں سکیورٹی ملی تھی تاہم دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے جو انہیں دھمکیاں موصول ہوئیں تھیں، اسکے مطابق انہیں سکیورٹی مہیا نہیں کی گئی اور ڈی پی او راولپنڈی بھی پوری طرح الرٹ نہ تھے جس پر وزیراعلیٰ نے سخت نوٹس لیا ہے۔ پنجاب میں الیکشن کمشن کی تجویز پر بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار ہوں گے جبکہ خواتین کی مخصوص نشستیں ایسے ہی رہیں گی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جسٹس (ر) کاظم ملک خوشاب سے بیٹے کو الیکشن لڑوانا چاہتے تھے۔ جسٹس (ر) کاظم ملک کا بطور جج احترام ہے، فیصلہ متعصبانہ ہے۔ جسٹس (ر) کاظم ملک کے مسلم لیگ (ن) کے حق میں 30 فیصلے اپنی جگہ ہیں، جو فیصلہ مسلم لیگ (ن) پر اثرانداز ہوتا ہے وہ کاظم ملک نے ہمارے خلاف دیا۔دوسری جانب الیکشن ٹربیونل جج کاظم ملک نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، اگر الزامات ثابت ہوجائیں تو استعفیٰ دیدوں گا۔ میرا یا میرے بیٹے کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں۔ رانا ثناء کے الزامات کی پُرزور تردید کرتا ہوں، رانا ثناء نے میری ذات پر حملہ کیا۔ رانا ثناء میرے بیٹے کی طرف سے ٹکٹ کی درخواست کی کاپی دیں، میرا بیٹا بنک ملازم ہے۔ مجھے دیوار سے لگائو گے تو بولوں گا۔ سعد رفیق، روحیل اصغر کے حق میں فیصلے کیا رانا ثناء کے ڈر اور دہشت سے دئیے۔ کسی کا دبائو مجھ پر اثرانداز نہیں ہوا۔ مجھ پر دبائو ڈالنے والا پیدا ہی نہیں ہوا۔ حکومت کے ناجائز احکامات کبھی تسلیم نہیں کئے۔ میرے پاس کسی سیل کے ٹوٹنے کا ریکارڈ نہیں ہے۔ نادرا کے وضاحتی نوٹ میں لکھا، ایسا ہوسکتا ہے جو غلط ہے۔ نادرا کا وضاحتی نوٹ غیرضروری تھا۔ مجھے غرض نہیں فیصلے کا کسی پر کیا اثر ہو گا۔ پرویز رشید کو لیگل نوٹس بھیجوں گا۔ میں نے پرویز رشید کو خط لکھا ہے، جواب کا انتظار ہے۔ پرویز رشید نے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ پرویز رشید کو کسی صورت نہیں چھوڑوں گا۔بی بی سی کے مطابق رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کو ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہے کہ تحریک طالبان پنجاب اسمبلی کی عمارت کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔