حکم عدولی پر ڈی جی وفاقی نظامت تعلیمات کی کمرہ عدالت سے گرفتاری و رہائی
اسلام آباد ( وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی حکم عدولی پر ڈائریکٹرجنرل وفاقی نظامات تعلیمات ( ایف ڈی ای ) کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرا دیا چھ گھنٹے پولیس تحویل میں رہنے کے بعد ڈی جی کو پچاس ہزار روپے کے عدالتی مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہاکردیا گیا ۔ فاضل عدالت نے ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ای کو توہین عدالت کی کاروائی کے لیے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کیڈ کو ڈائریکٹرجنرل کے خلاف محکمانہ کارروائی کی بھی ہدایت کی ہے۔ عدالت عالیہ کے جسٹس نورالحق این قریشی پر مشتمل سنگل بنچ نے وفاقی تعلیمی اداروں میں فرنیچر فراہمی کے مقدمے کی سماعت کی تو ڈائریکٹرجنرل ایف ڈی ای ڈاکٹر شہناز انجم ریاض نے بتایا انہیں عدالت طلبی کے نوٹس کا علم نہیں تھا۔ انہوں نے عدالتی وقار کو ملحوظ خاطر رکھے بغیر اونچی آواز میں بات کرنے پر اصرار کیا اور بعض ایسی باتیں بھی کیں جن پر عدالت نے سخت ناگواری کا اظہار کیا، سرزنش کے باوجود خاموش نہ ہونے پر فاضل عدالت نے پولیس کو ڈائریکٹرجنرل ایف ڈی ای کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالتی حکم پر ڈائریکٹرجنرل کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا تو خاتون آفیسر نے عدالت سے غیر مشروط طورپر معافی مانگ لی۔ جس پر جسٹس نورالحق قریشی نے مذکورہ خاتون آفیسر کے روئیے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ذہنی کیفیت کاجائز ہ لینے کے لیے ان سے چند سوالات کئے۔