تین کی بجائے 300 حلقے بھی کھول دیئے جائیں چوری کا مال ہی برآمد ہوگا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ثابت ہو گیا کہ غیرآئینی الیکشن کمشن اور مک مکا کے انتخابی نظام کے خلاف 2013ء کا ہمارا لانگ مارچ درست تھا۔ 3 کی بجائے 3سو حلقے بھی کھول لیے جائیں تو چوری کا مال برآمد ہوگا۔ لانگ مارچ کے موقع پر پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت نے تحریری معاہدے کے کسی ایک جز پر بھی عمل نہیں کیا۔ جعلی اسمبلیاں ملک کو ہیجان اور بحران کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ وہ گزشتہ روز آسٹریا سے عوامی تحریک پنجاب کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات اور آئینی الیکشن کمشن کیلئے ہماری جدوجہد کا ساتھ دیا جاتا تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔ نئے الیکشن اور اصلی مینڈیٹ کے بغیر مسائل حل نہیں ہوں گے۔ آج جو جماعت بھی الیکشن کمشن کے کردار پر انگلی اٹھا رہی ہے، درحقیقت لانگ مارچ کی حمایت کررہی ہے۔ ن لیگ نے جان بوجھ کر اڑھائی سال سے انتخابی اصلاحات کو التواء کا شکار کر رکھا ہے اور الیکشن کمشن کے غیرآئینی صوبائی ممبرز مسلط کررکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر اپنے مطالبات میڈیا کے ذریعے قوم کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ الیکشن کمشن تحلیل اور اس کے صوبائی ممبرز کا تقرر آئین میں دیئے گئے طریقہ کار کے مطابق کیا جائے۔ حال ہی میں جن تین حلقوں کے فیصلے آئے یہ وکٹیں ن لیگ کی گری ہیں یا اس جوڈیشل کمشن کی جس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 2013ء کے الیکشن صاف شفاف اور پاک تھے۔