• news

افغانستان: ’’فرینڈلی‘‘ فائرنگ‘ 2 امریکی فوجی ہلاک‘ طالبان کا ضلعی ہیڈ کوارٹر موسیٰ قلعہ پر قبضہ

کابل (این این آئی+ بی بی سی+ اے ایف پی) افغان سکیورٹی اہلکاروں نے ’’فرینڈلی‘‘ فائرنگ کر کے افغانستان میں 2 امریکی فوجیوں کو ہلاک کر دیا جبکہ جوابی کارروائی میں دونوں حملہ آور بھی مارے گئے۔ اتحادی فورسز کے مطابق یہ غیر ملکی افواج پر تازہ ترین اندرونی حملہ ہے۔ اے ایف پی کے مطابق افغانستان کے صوبہ ہلمند میں واقع ایک فوجی بیس پر 2 افراد نے افغان سکیورٹی اہلکاروں کی وردی پہن کر نیٹو کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ امریکی فوج کے فضائی حملوں کے باوجود طالبان نے صوبہ ہلمند کے اہم دفاعی ضلعی ہیڈکوارٹر کی عمارت موسیٰ قلعہ پر قبضہ کر لیا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں یہ ہلمند کا دوسرا شہر ہے جس پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے نوزاد پر متعدد حملوں کے بعد قبضہ کر لیا تھا۔ موسیٰ قلعہ 2001ء سے پہلے طالبان کا مضبوط گڑھ اور ملک میں افیون کی کاشت کا مرکزی علاقہ تھا تاہم اتحادی فوجیوں نے طالبان کے منحرف کمانڈر کی مدد سے یہاں سے طالبان کو نکال دیا تھا۔ افغان میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ضلعی گورنر محمد شریف خان کا کہنا ہے کہ افغان سکیورٹی فورسز کا اسلحہ اور خوراک ختم ہو جانے کے بعد طالبان نے گزشتہ رات ضلع پر قبضہ حاصل کر لیا۔ ہلاک ہونے والوں کی تعداد بتائے بغیر ان کا کہنا تھا کہ رات گئے ہونے والے طالبان کے قبضے میں متعدد سکیورٹی اہلکار ہلاک اور دیگر 15 زخمی بھی ہوئے۔ سکیورٹی فورسزنے ملک کے 34میں سے 16صوبوں میں سرچ آپریشن کے دوران 74 جنگجوئوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اس دوران طالبان کے قبضہ سے خطرناک اسلحہ، بارود، زیرزمین نصب کی جانے والی ڈیوائسز اور دیگر کئی ہتھیار بھی قبضے میں لے لئے گئیخ اس دوران طالبان سے جھڑپوں اورسڑک کنارے نصب بم دھماکے میں 4 افغان فوجی بھی مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں طالبان کے دواہم کمانڈر بھی شامل ہیں۔ بیان میں کہاگیاکہ سیکورٹی فورسزنے آپریشن صوبہ ننگرہار، فاریاب، سرپل، اورزگان، جوزجان، پکتیکا، پروان، بغلان، قندوز اور ہلمند سمیت 16 صوبوں میں کیا۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے الزام عائد کیاکہ پاکستانی، عرب اور چیچن جنگجو افغان فورسز کے بالمقابل ہیں تاہم ہماری فوج ان سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ ایران افغانستان سے بڑی تعدادمیں شہریوں کو شام میں بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے جنگجوئوں سے مقابلے کے لیے بھرتی کر رہا ہے، فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق افغان جنگجوئوں اور شام میں مارے جانے والوں کے رشتہ داروں سے انٹرویوز سے معلوم ہوا کہ ایران کی انقلابی گارڈز کس طرح شیعہ ہزارہ مہاجرین کو بعض اوقات زبردستی یا ان کی مجبوری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں بشارالاسد کی حکومت کو بچانے کے لئے استعمال کر رہی ہے تاہم کابل میں موجود ایرانی سفارت خانے کے ترجمان نے افغان مہاجرین کو شام میں لڑنے کے لئے بھرتی کرنے کی خبروں کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیا۔

ای پیپر-دی نیشن