آرمی چیف کا کراچی آپریشن منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی میں فوجی عدالتوں کی تعداد میں اضافہ کی منظوری دیدی، امن وامان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دہشت گردوں اور مافیاز کےخلاف بلاتفریق آپریشن جاری رکھنے کا اعلان کردیا، مجرموں اور بدعنوانوں کا گٹھ جوڑ توڑنے کا حکم دے دیا۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف دہشتگردی کیخلاف آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کمربستہ ہیں لیکن سیاسی قیادت کے حالیہ اقدامات بادی النظر میں کراچی آپریشن کو سبوتاژ کرتے نظر آتے ہیں، اسلام آباد میں سیاسی رہنماﺅں کا گٹھ جوڑ آپریشن میں شامل نوجوانوں کے حوصلوں پر اثرانداز ہوا لیکن اگلے ہی لمحے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی کا دورہ کر کے نہ صرف نوجوانوں کے حوصلوں کو بلند کیا بلکہ دہشتگردوں، مجرموں اور بدعنوانوں کے شیطانی گٹھ جوڑ کو توڑنے اور پولیس کی کارکردگی بڑھانے کیلئے 500 بلٹ پروف جیکٹس، ایس ایم جی اور جی تھری رائفلز سمیت 6 کروڑ مالیت کا اسلحہ فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا ، حکمرانوں کو آرمی چیف کی فعالیت پر ہوش کے ناخن لینے چاہئیں جو کام حکمرانوں کے کرنے کے ہیں وہ آرمی چیف کررہے ہیں، حکمرانوں کی سیاسی مفاہمتوں کے باعث آرمی چیف ایکٹو ہیں، یہ سیاسی جماعتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ کراچی آپریشن میں ایم کیو ایم کے جرائم بے نقاب ہونے پر انہوں نے واویلا کر کے اسمبلیوں سے استعفے دے دیئے لیکن وفاقی اور سندھ حکومت متحدہ کی اشک شوئی کیلئے کوشاں ہے۔ متحدہ کو فیس سیونگ دینے سے یقینی طور پر کراچی آپریشن کمزور پڑ سکتا ہے لٰہذا حکومت مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کی بجائے قانون نافذ کرنےوالے اداروں کے ہاتھ مضبوط کرے اور مصلحتوں کی سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملکی بقاءاور امن کی خاطر نیشنل ایکشن پروگرام پر بلاتفریق کام کیا جائے تاکہ دہشتگردوں‘ تخریب کاروں‘ بھتہ خوروں اور سازشی عناصر سے ملک کو صاف کیا جا سکے۔