دھرنوں کے ذریعے چینی سرمایہ کاری روکنے کی کوشش ہوئی: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین نے اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان کیا جب پاکستان میں حالات سرمایہ کاری کیلئے سازگار نہیں تھے لیکن دھرنوں کی شکل میں چین کی سرمایہ کاری کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز بیجنگ میںایک استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے اسلام آباد میں اپنی تاریخی تقریر سے دنیا کو حیران کر دیا اور پوری دنیا کے اخبارات اور میڈیا 46ارب ڈالر کے اعلان سے گونج اٹھے۔ پہلے دھرنوں کا ڈرامہ رچاکر ہمارے مخالفین نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ چین پاکستان کی کس طرح مدد کرسکتا ہے، لیکن چینی قیادت نے پاکستان کے ساتھ دوستی کا حق بھرپور طریقے سے نبھایا۔ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے مخالفین کو چین نہیں آیا اور وہ کہتے ہیں کہ ہم دیکھیں گے کہ ان معاہدوں پر عملدرآمد کیسے ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی سیاست والے اب چین کے تعاون سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیروں کیخلاف کوششوں کو کامیاب نہیں دیکھنا چاہتے۔ وزیراعظم محمد نواشریف کی قیادت میں 16ماہ کی قلیل مدت میں توانائی منصوبوں کی تعمیر میں جس تیزرفتاری سے کام ہوا ہے، اس کی نظیر ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ چین کی قیادت کی سنجیدگی کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ چینی سرمایہ کار کمپنیوں نے چینی بینکوں سے قرضوں کا انتظار کیے بغیر اپنے سرمائے سے توانائی کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام کاآغاز کردیا ہے اور ہم چین کے تعاون پر مبنی منصوبوں کی جلد تکمیل کیلئے دن رات ایک کردیں گے، شہبازشریف نے چین کے کامیاب دور ے کے بعد اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچنے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ نہایت نتیجہ خیز تھا اور اس دورے کے بعد منصوبوں کی رفتار میں اور تیزی آئے گی۔ چین کے تعاون سے توانائی کے منصوبوں کی جلد تکمیل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ پاک چین دوستی مضبوط معاشی‘ تجارتی تعلقات میں بدل چکی ہے اور چین کا تاریخی اقتصادی پیکیج پاکستان کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے۔ شہباز شریف اور ایگزم بینک آف چائنہ کی چیئرپرسن ہو ژیائولیان کے درمیان بیجنگ میں ملاقات ہوئی جس میں پاکستان میں چینی تعاون پر مبنی منصوبوں کیلئے وسائل کی بروقت فراہمی پر بات چیت کی گئی۔ علاوہ ازیں پنجاب حکومت اور چین کے صوبے جیلن ) کے درمیان گذشتہ روز بیجنگ میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ معاہدے کے تحت پنجاب کے زرعی شعبے کے طلبا و طالبات چینی صوبہ جیلن میں جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کریں گے۔ جیلن صوبے نے پنجاب کے طلبا وطالبا ت کی زرعی شعبے میں تربیت کے لئے خیر سگالی کے طورپر 40کروڑ روپے مختص کر دئیے ہیں جو پنجاب کے زرعی شعبہ سے وابستہ طلبا وطالبات کوصوبے جیلن میں زرعی تعلیم وتربیت پر خرچ کئے جائیں گے۔ شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب زرعی صوبہ ہے، جیلن صوبے کی جانب سے زرعی شعبہ کے طلبہ کے لئے تربیتی پروگرام خوش آئند ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈینگی کے مرض سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ محکمے اورادارے چوکس رہیں۔ لاہور، راولپنڈی اور دیگر شہروں میںڈینگی کے تدارک کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں اور ڈینگی سے نمٹنے کیلئے وضع کردہ پلان پر موثر عملدر آمد ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔ ڈینگی کے مرض سے نمٹنے کے حوالے سے وضع کردہ پلان پر عملدرآمد میں غفلت یا تساہل کی کوئی گنجائش نہیں لہٰذا متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں سمیت انتظامیہ اجتماعی کاوشیں بروئے کار لاتے ہوئے اقدامات اٹھائیں۔ شہباز شریف نے کابینہ کمیٹی برائے انسداد ڈینگی کو مربوط انداز میں کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان ڈور اور آؤٹ ڈور سرویلنس پر بھرپور توجہ دی جائے اور نشیبی علاقوں میں کھڑے پانی کا فوری نکاس یقینی بنایا جائے۔ مزیدبرآں شہباز شریف نے ذوالفقار مرزا کے والد جسٹس (ر) ظفر علی مرزا کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شہباز شریف نے نوائے وقت گروپ کے بزنس پروموشن انچارج و سینئر اکائونٹنٹ محمد ریاض بھٹی کے والد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔