پی ایم ڈی سی کو فعال کرنے کیلئے دس روز کی مہلت حیرت ہے سرکار کو عوام کی صحت کا کوئی خیال نہیں : جسٹس جواد
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت +آن لائن) سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی کو فعال کرنے اور دیگر قانون سازی کے لئے وفاقی حکومت کو دس روز کا وقت دے دیا۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ حیرت ہے کہ سرکار کو عوام کی صحت کا کوئی خیال نہیں۔ اتنا عرصہ گزر گیا مگر پی ایم ڈی سی کو فعال نہیں کیا گیا۔ عوام کی صحت کے لئے سرکار کی بے حسی برداشت نہیں کرسکتے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے ایک روز قبل جاری کردہ عدالت کے حکم پر بتایا کہ حکومت فوری قانون سازی کے ذریعے پی ایم ڈی سی کا مسئلہ حل کردے گی اس حوالے سے آرڈیننس جاری کیا جائے گا نئے انتخابات کرائے جائینگے جبکہ ناموں کی منظوری کی سمری بھی وزیراعظم کو ارسال کردی گئی ہے۔ عدالت معاملات مکمل کرنے کیلئے مزید وقت دے جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس روز کے لئے ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ جلد سے جلد قانون سازی کرکے پی ایم ڈی سی کا معاملہ حل کیا جائے۔عدالت نے حکومت سے رپورٹ مانگتے ہوئے کہا بتایا جائے پی ایم ڈی سی کی غیرفعالیت کا کون ذمہ دار ہے۔ میڈیکل جیسے اہم شعبے کو نظر انداز کیوں کیا جا رہا ہے؟ چیف جسٹس نے کہا اس وقت طب کا پور ا شعبہ یرغمال بن چکا ہے اسے کوئی نااہلی کہے یا کرپشن قراردے ، ہم حیران ہیں کہ ذمہ دارا ن کو صحت عامہ کا ذرابھی خیال نہیں۔
چیف جسٹس