توسیع نہ ملنے پر الیکشن ٹربیونل کے ججز ک ااین اے118 سمیت9 کیسوں کی سماعت سے انکار
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور کے الیکشن ٹریبونل نے این اے 118کا کیس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ فاضل ٹربیونل نے یہ کارروائی الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے بعد کی۔ الیکشن ٹریبونل کے ججز نے کیسز کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کی۔ الیکشن کمیشن نے لاہور‘ ملتان اور بہاولپور کے ٹریبونل ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا تھا۔ خط میں کہا گیا تھا کہ الیکشن ٹریبونلز کے ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں دی جارہی لہذا الیکشن ٹریبونلز میں جو کیسز ہیں ان کو ہائیکورٹ کے ججز کے سپرد کردیا جائے جس پر ٹریبونل ججز نے گذشتہ روز کیسز کی سماعت سے انکار کردیا۔ لاہور ٹریبونل کے پاس این اے 118 کے کیس سمیت 9کیسز زیر سماعت ہیں اور این اے 118کا فیصلہ چند دن میں متوقع تھا جو کہ غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ یہ کیسز ہائی کورٹ کو بھجوانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ لاہور کے حلقہ این اے 118 سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی ملک ریاض نے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس (ر) کاظم ملک کا رویہ متعصبانہ ہے لہذا وہ ان کا مقدمہ نہ سنیں۔ واضح رہے کہ ملک ریاض کے خلاف تحریک انصاف کے امیدوار نے دھاندلی کے الزام پر الیکشن ٹریبونل سے رجوع کررکھا ہے اور جسٹس (ر) کاظم ملک یہ کیس سن رہے ہیں جنہوں نے چند روز قبل سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے الیکشن کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ علاوہ ازیں الیکشن کمشن نے انتخابی عذر داریوں کی سماعت کے لئے قائم ٹربیونلز کیلئے 3 نئے ججوں کے نام مانگ لئے، الیکشن کمشن نے مراسلہ لاہور ہائیکورٹ رجسٹرار کو بھجوا دیا ہے۔ الیکشن کمشن نے 31 اگست کو ریٹائر ہونے والے تین ججز کی جگہ پر تعیناتی کے لئے ٹربیونلز کیلئے تین نئے ججوں کے نام مانگے ہیں ، چیف الیکشن کمشنر نے تین ججوں کی مدت میں توسیع نہیں کی تھی، توسیع نہ ملنے والے ججوں میں کاظم ملک، جاوید رشید اور رانا زاہد شامل ہیں۔