ہائیکورٹ: 2 کیسز میں 7 بچے دادا کے حوالے، مائیں روتی پیٹتی رہیں، ایک بے ہوش
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے دو مختلف کیسز میں7بچے ان کی مائوں سے لے کر دادا کے حوالے کر دئیے۔ عدالتی فیصلہ سنتے ہی بچوں کی مائیں غم سے نڈھال ہو گئیں۔ ایک ماں عدالت کے باہر بے ہوش جبکہ نانی سر پیٹی رہی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے روبرو پہلے کیس کی سماعت کے دوران کرن نامی خاتون نے آگاہ کیا کہ اسکا خاوند ڈکیتی کے مقدمے میں تین سال سے کشمیر کی جیل میں قید ہے۔ وہ اپنے سسرال کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی لہٰذا اسکے دونوں بچوں کو اسکے ساتھ جانے کی اجازت دی جائے۔ کمرہ عدالت میں موجود محسن اور علی نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تاہم بچوں کے دادا نے موقف اختیار کیا کہ وہ بچوں کی بہتر دیکھ بھال کرسکتے ہیں۔ عدالت نے دونوں بچوں کو انکے دادا کے ساتھ بھجوانے کا حکم دیدیا۔ عدالتی فیصلہ سنتے ہی بچوں کی ماں کرن عدالت کے باہر دھاڑیں مار مار کر روتی رہی جبکہ بچوں کی نانی نے زور زور سے اپنا سر پیٹا اور بین کرتی دکھائی دی۔ دوسرے کیس میں عدالت کو رضوانہ نامی خاتون نے بتایا کہ اسکا خاوند ایک سال سے بیرون ملک مقیم ہے اور اس نے بدچلنی کا الزام لگا کر اسے گھر سے نکال دیا ہے۔ خاتون نے استدعا کی کہ اسکے پانچ بچوں کو سسرال سے بازیاب کرا کے اسکے حوالے کیا جائے۔ خاتون کے بچوں احمد علی، مزمل علی، دائود، آمنہ اور مریم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ اپنی والدہ کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ تاہم عدالت نے بچوں کو انکے دادا کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا۔ فیصلہ سنتے ہی بچوں نے چیخنا چلانا شروع کر دیا اور اپنی ماں کے ساتھ جانے کے لئے بھاگے تاہم پولیس نے بچوں کو پکڑ کر انکے دادا کے ساتھ جانے پر مجبور کیا۔ بچوں کی ماں شدت غم سے نڈھال ہو کر بے ہوش ہوگئی اور ہوش میں آنے پر بچوں کو پکارتی رہی۔