سندھ کے حالات سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، ایسے مرحلے آتے رہتے ہیں: رضا ربانی
قصور (آئی این پی+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار) چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ سندھ کے حالات سے کسی کو گھبرانا نہیں چاہئے، ایسے مرحلے آتے جاتے رہتے ہیں، تمام اداروں کو آئینی حدود میں سرگرمیاں انجام دینی چاہئیں۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، آئین اور پارلیمنٹ کو مستحکم رہنا چاہئے۔ سیاسی جماعتوں اور ریاستی اداروں نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔ دریں اثناءمیاں رضا ربانی نے کہا کہ آج دنیا کے انصاف کے جھوٹے علمبرداربین الاقوامی سامراج بھارت کی پاکستان کے معصوم شہریوں پربمباری اور گولیاں برسانے پرخاموش کیوں بیٹھے ہیں، نام نہاد اقوام متحدہ خواب خرگوش کی نیند کیوںسو رہی ہے، بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے پوری قوم افواج پاکستان شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس بلھے شاہ کے زیراہتمام سلور جوبلی بلھے شاہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم افواج پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں دی جانے والی قربانیوں پر سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو یہ جان لینا چاہئے کہ صوفیائے کرام کی سرزمین پاکستان ہمیشہ کیلئے قائم رہنے کیلئے بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1973کے آئین میں بلھے شاہ صوفیاءکرام کا فلسفہ موجود ہے جو فرقہ ورایت کی نفی کرتا ہے، پاکستان کی ترقی کا راز اپنی ثقافت، تہذیب و تمدن، کو اپنانے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کو مضبوط کرنے کیلئے علاقائی ثقافتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، ہمیںتمام ریاستی اداروں اور عوام کو دفاعی حکمت عملی اپنانے کی بجائے بنیاد پرستوں اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ حسین خانوالا میں قوم کے مستقبل کے معماروں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کو 20بار بھی پھانسی دی جائے تو کم ہے۔ تقریب سے چوہدری منظور احمد، مدثر اقبال بٹ ،پروفیسر عصمت اللہ زاہد، اکرم شیخ، انجم شکیل گیلانی و دیگر مقررین نے بلھے شاہ پر مقالہ جات پڑھے۔ معروف لوک فنکار سائیں ظہور نے عارفانہ کلام پیش کیا۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے قصور متاثرین سے ملاقات کی۔ رضا ربانی نے اس موقع پر کہا کہ متاثرہ بچوں کو انصاف کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ قصور سکینڈل میں پولیس اور دیگر ادارے برابر کے ذمہ دار ہیں۔