سرگودھا: گورنمنٹ نوازشریف کالج میں سہولتوں کا فقدان، وزیراعلیٰ نے نوٹس لے لیا
سرگودھا (نامہ نگار+ ایجنسیاں) شہر سے 13 کلو میٹر دور 3 سال قبل تعمیر ہونے والے گورنمنٹ نوازشریف کالج میں سہولتوں کا فقدان، ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث طلباء داخلہ لینے کو تیار نہیں، کالج میں بجلی اور پانی بھی نہیں، فرنیچر برائے نام، اساتذہ بھی کم ہیں۔ سہولتوں کی عدم فراہمی پر وزیراعلیٰ شہباز شریف نے نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی۔ تفصیل کے مطابق سرگودھا یونیورسٹی بننے پر گورنمنٹ کالج سرگودھا کو اس میں ضم کر دیا گیا۔ تو وزیراعلیٰ شہباز شریف نے متبادل کے طور پر نواز شریف کی بنیاد رکھی اور سرگودھا یونیورسٹی میں انٹرمیڈیٹ کی تعلیم ختم کر دی۔ نواز شریف کالج شہر سے دور ہونے اور ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر نہ ہونے پر طلباء میں وہاں داخلہ لینے کا رجحان پیدا نہ ہوا اور طلباء نے شہر کے نجی کالجوں میں داخلہ لے لیا۔ 3 سال کے دوران صرف 3 سو طلباء کالج میں داخل ہیں۔ طلبا کے مطابق ویرانے میں سیم زدہ زمین پر قائم کالج کی عمارت ابھی سے بوسیدہ ہوچکی ہے اور کالج میں بجلی اور پانی بھی موجود نہیں ہے۔ فرنیچر برائے نام ہے، اساتذہ کی بھی کمی ہے۔ کمپیوٹر لیب بھی نہیں۔ ڈائریکٹر کالجزکے مطابق کالج شہر سے دورہے، جس کے قریب بس اڈا بنادیا جائے تو ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل ہوجائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کردہ کالج کی عمارت شاندار ہے، جس کا وزیراعلی شہباز شریف نے 16اپریل 2012 کو افتتاح کیا تھا۔ دوسری طرف وزیر اعلی شہباز شریف نے نواز شریف ڈگری کالج میں بجلی، پانی، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولتوں کی نشاندہی پر نوٹس لیتے ہوئے محکمہ ہائیر ایجوکیشن کمشن پنجاب اور وزیر تعلیم سے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ڈی سی او سرگودھا ثاقب منان نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ڈگری کالج میں تمام سہولیات کو تین ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف کے نوٹس لئے جانے کے بعد کمشنر سرگودھا محمد آصف کا کہنا ہے کہ کالج میں پینے کے صاف پانی، بجلی اور سٹاف کی کمی کی کوئی شکایات نہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اس وقت کالج میں طلباء کی تعداد محض تین سو ہے اور کالج کو کمپیوٹر لیب اور سائنس لیبارٹری کے لیے مزید سامان اور 19 اساتذہ کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر سے دور ہونے کا باعث طلباء کے لیے خصوصی ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جا رہا ہے۔