جوڈیشل کونسل کے حتمی فیصلے تک استعفوں کا کوئی امکان نہیں‘ ارکان الیکشن کمشن
اسلام آباد (خبر نگار +ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کے ارکان سپریم جوڈیشل کونسل کے حتمی فیصلے تک استعفوں کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔ الیکشن کمشن کا غیر رسمی اجلاس پیر کو چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں الیکشن کمشن کے ارکان کے استعفوں کے حوالے سے بعض سیاسی جماعتوں کے مطالبے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ الیکشن کمشن کے بیان کے مطابق اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کا لائرز فورم آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت پہلے ہی سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک ریفرنس دائر کر چکا ہے جو اس قسم کے امور کا فیصلہ کرنے کیلئے مناسب اور مجاز فورم ہے، اسلئے متعلقہ ارکان سپریم جوڈیشل کونسل کے حتمی فیصلے تک اپنے استعفوں کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔ بیان میں کہا گیا کہ دھاندلی کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے الیکشن کمشن کے ارکان کی منظم طور پر تضحیک کی گئی اور انہیں بدنام کیا گیا جس پر وہ شدت سے محسوس کرتے ہیں کہ اس بارے میں قانونی فیصلہ صادر ہو۔ صبا نیوز کے مطابق ارکان نے چیف الیکشن کمشنر پر واضح کیا کہ ان کا کردار صاف ہے اس لئے وہ کسی بھی صورت استعفیٰ نہیں دیں گے۔ ممبران نے چیف الیکشن کمشنرکوکہا کہ ہم نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا جبکہ ہمارے کردار پر کسی ممبر نے انگلی تک نہیں اٹھائی اس لئے چیف الیکشن کمشنر اپنے پیروں پرکھڑے ہوں اور کمشن کی بات عام کریں۔ آرٹیکل 209کے تحت موجود ہیں اور اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے اگر کسی سیاست دان کو شوق یا شکایت ہے تو وہ سپریم جوڈیشل کمشن میں جائے اورثبوت پیش کرے تاہم کسی کے مطالبے پر دبائو میں آکر استعفے نہیں دیں گے۔ بی بی سی کے مطابق الیکشن کمشن کے تین ممبران نے مستعفی ہونے کے بارے میں کسی بھی قسم کا دبائو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کے ارکان نے چیف الیکشن کمشنر پر واضح کیا ہے کہ چونکہ ان کا ایک آئینی عہدہ ہے اس لئے وہ اس عہدے کی معیاد ختم ہونے سے پہلے کسی طور پر بھی مستعفی نہیں ہوں گے۔