• news

چارٹر آف ڈیمانڈ پیش، کل ملک بھر میں احتجاجی کیمپ لگائیں گے: تاجر رہنما

لاہور (کامرس رپورٹر) آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر، اشرف بھٹی گروپس اور دیگر اتحادی گروپوں کی سپریم کونسل کے رہنمائوں نعیم میر، اشرف بھٹی، محبوب سرکی، میاں طارق فیروز، راجہ حسن اختر، ملک طاہر، رضوان بٹ اور ملک فاروق حفیظ نے ایف بی آر کی جانب سے یکم ستمبر کو بنکوں سے لین دین کے ذریعے ود ہولڈنگ ٹیکس کو دوبارہ 0.6 فیصد کرنے کے اعلان کی مذمت کی ہے اور اسے تاجروں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف قرار دیا ہے ۔ آل پاکستان انجمن تاجران نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا ہے۔ سپریم کونسل نے مطالبات پورے نہ ہونے پر احتجاجی پروگرام کا بھی اعلان کردیا ہے۔ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بیوروکریسی حکومت اور تاجروں کے درمیان اختلافات پیدا کرکے تصادم کی راہ ہموار کررہی ہے۔ تاجر برادری وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے محبت کرتی ہے۔ مگر بیورو کریسی اس رشتے کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ کل بدھ کو پورے پاکستان میں احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے۔چار ستمبر کوتاجر برادری بنکوں سے کسی قسم کا لین دین نہیں کریگی۔ جبکہ 9ستمبر کوپورے پاکستان میں ہڑتال ہوگی۔ اگر اس کے باوجود بھی حکومت نے ہماری سفارشات پر عمل نہ کیاتو ہم احتجاج کو مزید بڑھاتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پراحتجاج کریں گے۔ اس ضمن میں کراچی اورکوئٹہ کے تاجروں سے بھی بات چیت مکمل ہوگئی ہے۔ نعیم میر نے کہا کہ ہم تاجر برادری سے درخواست کرتے ہیں کہ کوئی گملا اور سگنل نہ توڑیں۔ حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو 7؍اکتوبر کے بعد غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کا اعلان کریں گے۔ حکومت سے مذاکرات کیلئے تاجروں کی 70رکنی ٹیم کے اعلان کے ساتھ ہی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیاگیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ 31دسمبر تک ود ہولڈنگ ٹیکس موخر کیا جائے۔ 0.3 فیصد ٹیکس ختم اور یکم اگست سے آج تک کھاتہ داروں کی کٹوتی ان کو واپس کی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن