• news

گرے ٹریفکنگ کیس: معاہدے کے تحت کال مہنگی کرکے عوام اور خزانے کو لوٹا گیا: عدالت عظمیٰ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ میں گرے ٹریفکنگ، موبائل فون چاجز کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں عدالت نے کیس کو نمٹاتے ہوئے نیب کو ایل ڈی آئی اور پی ٹی سی ایل کے مابین مبینہ معاہدہ کی تحقیقات کرتے ہوئے تین ماہ میں رپورٹ پیش طلب کرلی ہے۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ مختلف مقدمات میں ملوث پی ٹی اے کی 40ملین ڈالرز رقم کی ریکوری کا بھی بندوبست کیا جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ایک معاہدے کے تحت کال مہنگی کرکے عوام کو لوٹا گیا قومی خزانے کو نقصان ہوا تارکین وطن اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ،گرے ٹریفکینگ دہشت گردی کیلئے بھی استعمال کی جاسکتی ہے یہ ایک توجہ طلب اور سنگین معاملہ ہے حکومت اور اس کی متعلقہ وزارت نظر رکھیں کہ کسی موبائل کمپنی کو ناجائز تنگ نہ کیا جائے بلکہ ناجائزمنافع خوری سے روکا جائے کیونکہ اس شعبے میں غیرملکی سرمایہ کاری آرہی ہے، استحصال کو روکنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے بتایا کہ پاکستان میں 18 ملین افغان رومنگ سمیں کام کررہی ہیں جو پوری دنیا میں بھی نہیں ہو سکتیں۔ انٹرنیشنل کلیئرنگ ہائوس (آئی ایچ سی) کے ذریعے ہمیں ستمبر تا اکتوبر2012ء تک ایک ارب منٹس کا نقصان ہوا اور رواں سال جب عدالت نے 24 فروری کو سٹے دیا تو اس کے اثرات مارچ 2015ء میں سامنے آئے چیف جسٹس نے ان سے کہاکہ عدالتوں کومنٹس کی بجائے قومی خزانہ کو پہنچنے والے نقصان کے اعداد وشمار بتائے جائیںاگر اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے تو ہم سب کچھ جاننا چاہتے ہیں جسٹس دوست محمد نے استفسارکیاکہ بیرون ملک سے آنیوالی کالوں ( ان کمنگ )کے حوالے سے توہم دوسرے ملکوں کوسہولت فراہم کرتے ہیںکیا دوسرے ملک بھی ہمیں اس حوالے سے کوئی سہولت دیتے ہیں یہ بھی بتایا جائے کہ یونیورسل سروس فنڈ کس کیلئے قائم کیاگیا تھا جس پر چیئرمین پی ٹی اے نے کہاکہ ہرملک کی اپنی پالیسی ہوتی ہے جس کے تحت ان کمنگ کال کی سہولت دی جاتی ہے ان کاکہناتھا کہ گرے ٹریفکنگ کے باعث تارکین وطن اور موبائل آپریٹرکو نقصان جبکہ حکومت اور ایل ڈی آئی کوفائدہ پہنچا۔

ای پیپر-دی نیشن