جنگ ستمبر: دشمن 600 ٹینکوں کیساتھ حملہ آور ہوا تو پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا: حامد علی خان
سیالکوٹ(زاہد علی خان) بزرگ صحافی و تحریک پاکستان کے کارکن حامد علی خان کا کہنا ہے پچاس سال قبل دشمن اپنے چھ سو ٹینک لے کر سبزپیر اور چاروہ کے علاقوں سے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ اس بھارتی جارحیت سے اس ضلع کے لوگ بالکل خوفزدہ نہ ہوئے تھے بلکہ وہ اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ دشمن کے خلاف کھڑے ہو گئے۔ ٹینکوں کی عددی کمی کے باوجود پاک فوج کے جوانوں کے حوصلے بلند تھے اور وہ دشمن کو نیست ونابود کرنے کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے دیتے رہے اور پاک وطن کے دفاع کیلئے دشمن کے ٹینکوں تلے بھی لیٹتے رہے تاکہ دشمن کے ٹینک آگے بڑھنے سے رک سکیں۔ پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے اپنے خون سے یہ بات رقم کی تھی کہ دفاع وطن سے بڑھ کر ہمیں کوئی شے عزیز نہیں۔ سات ستمبر کو جب دشمن اپنے ناپاک عزائم کے ساتھ پوری طرح مسلح ہو کر ایک غیرت مند قوم پر حملہ آور ہوا، سرحدوں پر نہتے دیہاتیوں کو تہہ تیغ کیا۔ اسے اپنی فوجی طاقت اور ساز و سامان کا غرور اور اپنی اکثریت پر گھمنڈ تھا لیکن دشمن کے حملہ کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔ شہر اقبال 1965ء کی جنگ کے دوران قیامت خیز محاذ بنا رہا۔ اہلیان سیالکوٹ کی بہادری اور جرأت کا اعتراف کرتے ہوئے صدر فیلڈ مارشل محمد ایوب خان مرحوم نے شہر اقبال کو ہلال پاکستان کا پرچم عطا کیا۔ دو ہفتہ تک سیالکوٹ کے ارد گرد خون ریز جنگ جاری رہی لیکن اس دوران سیالکوٹیوں نے اپنی روز مرہ کی زندگی جاری رکھی۔ دشمن نے بمباری اور شیلنگ کا سلسلہ جاری رکھا لیکن لوگوں نے بے مثال حوصلہ، صبر اور ہمت کا مظاہرہ کیا۔ دشمن کی اس بمباری سے متعدد افراد شہید ہوئے۔ اہلیان سیالکوٹ کو صرف یہ فکر تھی محاذ پر لڑنے والے پاکستانی فوجیوں کے پیچھے حالات پر سکون رہیں۔ 7ستمبر کی یہ بات ہے فضا میں طیاروں کی گڑگڑاہٹ سنائی دی اور ساتھ ہی توپوں کی دھم دھم بھی ابھرنے لگی۔ 11ستمبر چونڈہ کا تاریخی قصبہ دشمن کے گولوں کی زد میں آچکا تھا۔ ہمارے بہادر فوجی جوانوں نے دشمن کی آہنی دیوار توڑ کر دیو ہیکل ٹینکوں کے منہ موڑ دیئے۔ ستمبر کی ایک رات دو بجکر 4منٹ پر بھارتی جنگی طیاروں نے سیالکوٹ کے وسط میں واقع چوک شہیداں کے قریب بمباری کی جس سے 36شہری شہید ہو گئے ان میں معروف ادیب فاروق لدھیانوی بھی شامل تھے ۔ وہ تحریک پاکستان کے نامور کارکن تھے۔ حامد علی خان نے مزید بتایا جنگ ستمبر میں شہری دفاع کے رضاکاروں نے قابل قدر خدمات انجام دیں۔ شہیدوں کی نعشوں کو رضا کاروں نے ملبے سے نکالا۔ سابق صدر بلدیہ سیالکوٹ میر محمد یونس بھارتی بمباری کے فوری بعد چوک شہیداں پہنچے۔ ان کے علاوہ محمد دین بٹ تمغہ خدمت، چوہدری محمد بشیر، حاجی اللہ رکھا سونی، خواجہ محمد مسیح ، بابو روشن دین بھٹی، علامہ محمد یعقوب خان ،نذیر طاہر اور خواجہ عبدالرؤف وغیرہ نے بطور رضا کار قابل قدر خدمات انجام دیں۔ 6ستمبر یوم دفاع ہمارے محاسبہ کا بھی دن ہے ۔ہمیں یہ سوچنا چاہئے کیا امانتوں کے امین اپنے فرائض دیانت داری سے انجام دے رہے ہیں۔ ہمیں بیرونی اور اندرونی دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے بھر پور جد وجہد کرنا ہوگی۔