21 شوگر ملوں کی طرف ابھی تک ادائیگیاں باقی،9 کو سیل کر دیا گیا: وقفہ سوالات پنجاب اسمبلی
لاہور (خصوصی نامہ نگار +کامرس رپورٹر+خبر نگار)پنجاب اسمبلی کے ایوان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ صوبے میں قائم 43 میں سے21شوگرملوں کی طرف ابھی تک ادائیگیاں باقی ہیں جنہیں شوکاز نوٹسزجاری کئے گئے ہیں، گزشتہ دو سالوں میںعدم ادائیگیوں پر 9شوگر ملوں کو سیل کیا گیا اور ڈی سی اوز کو ہدایات دی گئی کہ ان کی جائیدادیں قرق کر کے نیلامی کریں اور سب سے پہلے کسانوں کو ادائیگی کی جائے۔ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران محکمے کی طرف سے غلط جواب آنے پر سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے غلط جواب کی انکوائری اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر کے 15روز میں رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ صوبائی وزیر اوقاف کی طرف سے محکمے کو فنڈز نہ ملنے کے اظہار پر قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے عطاء مانیکا کو اپوزیشن کا صوبائی وزیر بننے کی پیش کر دی ۔گزشتہ روز وقفہ سوالات کے دوران محکمہ اوقاف سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے گئے۔ حکومتی رکن اسمبلی اشرف انصاری کے سوال پر صوبائی وزیر عطاء مانیکا نے کہا کہ محکمہ اوقاف دینی تعلیمات کے لئے الگ سے دکان نہیں کھول سکتا، دینی مدارس یہ کام کررہے ہیں۔ کسی بھی دربار پر سکیورٹی کے لئے محکمہ اپنے لوگوں کو مستقل بھرتی نہیں کرتا۔ وزیر اوقاف عطا مانیکا نے ایک موقع پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہمیں کوئی فنڈ نہیں دیتی ہم نے متعدد بار کہا کہ ہمیں اپنے اخراجات کیلئے فنڈز جاری کئے جائیں لیکن کوئی نہیں سنتا جس پر محمود الرشید نے کہا کہ اگر آپ کی کوئی نہیں سنتا تو پھر آپ بھی ہمارے جیسے ہی ہیں ، آپ اپوزیشن کے وزیر بن جائیں۔ اجلاس کے دوران حکومتی جماعت سے تعلق رکھنے والی خاتون رکن اسمبلی ڈاکٹر فرزانہ نذیر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہم بھارتی مظالم کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ بھارت کنٹرول لائن کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے حکومت اس مسئلہ کو اقوام متحدہ میں اٹھائے اور بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے۔ سردار وقاص حسن موکل نے کہا کہ ایچی سن کالج کے پرنسپل کو ان کے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے یہ ایک استاد کی توہین ہے۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ سابق رکن اسمبلی رانا شمشاد پر گولی چلانے والے تین ملزمان کو گرفتا کر لیا گیا ہے منصوبہ ساز جو کہ ان کے سیاسی حریف تھے وہ دبئی بھاگ چکے ہیں انکے بھی ریڈ وارنٹ جاری کئے جا رہے ہیں انہیں بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے خوراک چودھری اسد اللہ خان نے ایوان کو بتایا کہ پنجاب کی43شوگر ملوں میں سے22نے مکمل طورپر ادائیگیاں کر دی ہیںجبکہ 21 ملوں کی طرف ابھی تک ادائیگیاں باقی ہیں۔ 2013-14ء چار شوگر ملز کو سیل کیا گیا تھا جبکہ 2014-15ء میںعدم ادائیگیوں پر پانچ شوگر ملوں کو سیل کیا گیااس ضمن میں ڈی سی اوز کو ہدایات دی گئی ہیں ان کی نیلامی کریں اور سب سے پہلے کسانوں کو ادائیگی کی جائے۔ حکومتی رکن اسمبلی شیخ علاؤالدین اور (ق) لیگ کے سردار وقاص حسن موکل نے کہا کہ مل مالکان کی طرف ادائیگیاں کروڑوں میں کی گئیں جبکہ انکے ذریعے اربوں روپے واجب الادا ہیں اور یہ4 ارب سے زائد رقم ہے۔ محکمہ کے افسران مل مالکان سے ملے ہوئے ہیں یہ اصل حقائق نہیں بتاتے اس پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے ۔جس پر سپیکر نے کہا کہ کمیٹی نہیں بن سکتی۔ علاوہ ازیں رانا ثناء اللہ نے گزشتہ روز 5رپورٹیں پنجاب اسمبلی میں پیش کیں۔