مقبوضہ کشمیر: عدالتی احکامات پامال‘ پاکستانی جھنڈا لہرانے والے حریت رہنما مسرت عالم رہائی کے بعد پھر گرفتار
سرینگر (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی+ اے پی پی )کشمیری حریت رہنما مسرت عالم بٹ کو بھارتی فوج نے رہا ئی کے بعد دوبارہ گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ مسرت عالم کو17 اپریل کو سری نگر میں پاکستانی پرچم لہرانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ پارٹی کے چیئر مین محمد رفیق گنائی نے ایک بیان میں کہاکہ مسرت عالم پر کالے قوانین لگائے جارہے ہیں اور ہائی کورٹ کے حکم کو پامال کیا گیا ہے ہائی کورٹ کا حکم پیش کر نے پر مسرت عالم کو رہا کیا گیا تھا مگر کوٹ بھلوا ل جیل کے قریب ہی انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔ ان کی زندگی کے تحفظ کے بارے میں سخت تشویش ہے اور خدشہ ہے کہ بھارتی فوج انہیں زیر حراست قتل بھی کر سکتی ہے ۔ مقبوضہ کشمیرمیںامت اسلامی کے امیر اور میر واعظ جنوبی کشمیر قاضی احمد یاسر نے بادامی باغ سرینگر میں مسجد کی تعمیر میں فوج کی مداخلت کو بے جا قرار دیتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی ہے۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سرکردہ وکیل اور ممبر بار ایسو سی ایشن محمد عبداللہ پنڈت پر قاتلانہ حملہ کے خلاف منگل کو عدالتوں کی تالہ بندی کی گئی ۔ بھارتی وزیر اعظم کی سکالرشپ سکیم کے تحت بھارت کے مختلف کالجوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے کشمیری طلباء کی مشکلات کا ازالہ نہ ہوسکا ۔ بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گرگائوں میںایس جی ٹی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ میں بی ٹیک کررہے کشمیری طلباء کے ایک گروپ نے سرینگر میں صحافیوں کوبتایا کہ بھارت کی انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے گزشتہ سال انہیں سکالر شپ دینے سے انکار کردیاجس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ طلباء نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی وزیر تعلیم نعیم اختر سے ملے اور کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کے دفتر سے رابطہ کیالیکن کوئی جواب نہیں ملااور وہ ایک ماہ تک انہیں یقین دہانیا ں کراکے ٹالتے رہے لیکن عملاً کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سکالر شپ میں تاخیر کی وجہ سے انہیں کالجوں سے نکالا گیااور ہوسٹل خالی کرانے کے لیے کہا گیا۔ ادھر مقبوضہ کشمیرمیں معروف آزادی پسند رہنماشہید محمد مقبول بٹ کے بھائی ظہوربٹ پر آٹھویں مرتبہ کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرنے کے خلاف ترہگام میں زبرست مظاہرے اور ہڑتال کی۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اس دوران علاقے میں دکانیں بند اور کاروباری سرگرمیاںمعطل رہیں۔ محمد مقبول بٹ کی ہمشیرہ نے احتجاجی جلوس نکالا ۔ جلوس کے شرکاء نے بعدا زاں کپواڑہ کرالہ پورہ سڑک پر دھرنا دیکر گا ڑیو ں کی آمد ورفت معطل کر دی ۔جلو س کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ظہور احمد کو ضمانت کی غرض سے گزشتہ روز تحصیلدار کپواڑہ کی عدالت میں پیش کیا جاناتھا تاہم انتظامیہ نے ان کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کیلئے انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا۔ انہوں نے آٹھویں مرتبہ کالاقانون عائد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی ناانصافی قراردیا۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران ماہ اگست میں دو بچوں سمیت 21بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ان میں سے ایک کو جعلی مقابلے کے دوران شہید کیاگیا۔ ان شہادتوں کے نتیجے میں 1 خاتون بیوہ اور 3 بچے یتیم ہو گئے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے گزشتہ ماہ پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی وجہ سے 339 افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ 393 شہریوں جن میں بیشتر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان شامل تھے کو گرفتارکیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ 2 خواتین کی بے حرمتیاں کی اور 4 مکان تباہ کر دئیے۔