ساہیوال اور بہاولپور میں 2 مجرموں کو پھانسی، جہلم میں 2 کو آج ہوگی
لاہور (نامہ نگاران+ صباح نیوز) ساہیوال اور بہاولپور میں 2 مجرموں کو پھانسی دیدی گئی، صلح ہونے پر 2 کی پھانسی موخر، جہلم میں 2 مجرموں کو آج تختہ دار پر لٹکایا جائیگا۔ تفصیل کے مطابق منڈی جیل ساہیوال میں قتل کے مجرم اشرف کو پھانسی دیدی گئی، مجرم اشرف نے یکم مارچ 1994ء کو چیچہ وطنی میں گلی کے تنازعہ پر فائرنگ کرکے شہزاد فرید کو قتل کر دیا تھا۔ دوسری طرف دیپالپور کے رہائشی مقصود احمد نے 8 دسمبر 2001ء کو زمین کے تنازعہ پر اور مقدمہ بازی پر اپنے مخالف محمد امیر کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔ مجرم کی عدالتوں اور صدر پاکستان سے اپیلیں مسترد ہونے پر ڈیتھ وارنٹ جاری ہوئے۔ مدعی کی طرف سے عارضی طور پر صلح نامہ داخل کرانے پر پھانسی روک دی گئی۔ نیو سنٹرل جیل بہاولپور میں سزائے موت کے مجرم جمعہ کو گزشتہ روز پھانسی دے دی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعہ تحصیل لیاقت پور چک نمبر 10/Aکا رہائشی تھا اور قتل کا مجرم تھا۔ ڈسٹرکٹ جیل جہلم میں 2 مجرموں ارشد محمود اور ظہور حسین کو آج بدھ کی علی الصبح پھانسی دی جائے گی، مجرموں کی ورثاء سے گزشتہ روز آخری ملاقات کرائی گئی، جیل ذرائع کے مطابق ارشد محمود نے 20 اکتوبر 2005ء میں قاسم علی شاہ اور ظہور حسین ولد مقبول حسین نے 31اگست 1992ء کو جسروٹہ کے قریب 3 افراد شوکت علی ،رمضان اور واجد حسین شاہ کو قتل کر دیا تھا۔ ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سزائے موت کے قیدی محمد اسلم کو آج 2ستمبر کو پھانسی دی جانی تھی، چک نمبر 278ر۔ب تحصیل گوجرہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے رہائشی محمد اسلم نے نالیوں کے جھگڑے پر فائرنگ کرکے محمد ارشد کو قتل کر دیا تھا۔ گزشتہ روز مقتول کے ورثاء کے ساتھ صلح نامہ ہونے پر محمد اسلم کی پھانسی پر عملدرآمد روک دیا گیا۔ سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل جام آصف اقبال نے بتایا کہ عدالت کی طرف سے محمد اسلم کی پھانسی روکنے کے احکامات موصول ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے سزائے موت کے تین قیدیوں کی سزائے موت روک کر کے عمر قید میں تبدیل کر دی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی عدالت نے سماعت کے بعد سزئے موت کے تین مجرم ملازم حسین،ساجد حسین،اور عابد حسین کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر نے کا حکم جاری کر دیا،ملزمان نے 2002ء میں خالد اور وقاص نامی کو قتل کیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے ان افراد کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا، تینوں ملزمان سگے بھائی ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ قتل غیر ارادی طور پر کئے گئے تھے قتل کیلئے کوئی پلاننگ نہیں کی گئی تھی۔